ممبئی(جیوڈیسک) بھارت میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی اور عدم برداشت کے خلاف 10 فلمسازوں نے احتجاجا ’’نیشنل ایوارڈز‘‘ واپس کردیئے جس میں 2 نامور بالی ووڈ ڈائریکٹرز بھی شامل ہیں۔
بھارتی معاشرے میں پھیلتی ہوئی انتہا پسندی اور عدم برداشت کے خلاف ادیبوں کے بعد فلمساز بھی میدان میں آگئے ہیں اور اپنے قومی اعزازات احتجاجاً حکومت کو واپس کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھارتی فلم نگری سے تعلق رکھنے والے 10 فلمسازوں نے حکومت کو احتجاجاً ’’نیشنل ایوارڈ‘‘ واپس کردیئے جس میں نامور بالی ووڈ ڈائریکٹر ساز دیبارکر بینر جی اور آنند پتوار دھان شامل ہیں۔
فلمسازوں نے پریس کانفرنس میں ملک کی موجودہ صورتحال پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا کہ وہ اپنے وعدوں پر عمل کرتے ہوئے آزادی اظہار کے حق کا تحفظ کرے اور عدم برداشت کے خلاف اقدامات کو یقینی بنائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ہندو انتہا پسند تنظیم شیو سینا کی جانب سے گائے گوشت کھانے کے الزام میں مسلمان شہری کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا جب کہ سابق پاکستانی وزیر خارجہ خورشید قصوری کی کتاب کی تقریب رونمائی کے منتظمین کے چہرے پر کالک مل دی تھی اور پاکستانی غزل گائیک استاد غلام علی کو دھممکیاں بھی دی گئیں جس کے باعث ان کا کنسرٹ منسوخ کردیا گیا۔