قاہرہ (جیوڈیسک) روس کا مسافر طیارہ مصر کے صحرائے سینا میں گر کر تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں عملے کے 7 افراد سمیت 224 مسافر ہلاک ہوگئے جبکہ داعش نے طیارے کو مار گرانے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مصر کے وزیرہوابازی کا کہنا ہے کہ ایئربس اے 321 نے سیاحتی مقام شرم الشیخ سے 224 مسافروں کو لے کر روس کے شہر پیٹرس برگ کے لئے اڑان بھری لیکن 31 ہزار فٹ بلندی پر پہنچ کر جہاز کا رابطہ کنٹرول ٹاور سے منقطع ہوگیا جو جزیرہ نما صحرائے سینا میں گر کر تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں جہاز میں سوار عملے کے 7 افراد سمیت 224 مسافر ہلاک ہوگئے۔ روسی ایوی ایشن کے ترجمان کا بھی کہنا ہے کہ شرم الشیخ سے اڑان بھرنے والے مسافر طیارے کا 25 منٹ تک رابطہ رہا جس کے بعد اس کا کنٹرول ٹاور سے رابطہ منقطع ہوا جب کہ طیارے میں 16 بچے بھی سوار تھے۔
مصری حکام کا کہنا ہے کہ طیارے کا ملبہ شمالی سینائی ٹاون سے 100 کلومیٹر دور بکھرا ہوا ہے جس سے لاشوں کے نکالنے کا کام جاری ہے جبکہ اب تک 16 افراد کی لاشوں کو نکال لیا گیا ہے۔ روسی صدر ولادیمر پوٹن نے ماسکو میں ایمرجنسی منسٹری کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے اور فوری طور پر ریسکیو ٹیمیں مصر روانہ کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔
دوسری جانب مصر کے وزیراعظم شریف اسماعیل نے ہنگامی طور پر جہاز حادثے سے متعلق کابینہ کی کرائسز کمیٹی تشکیل دے دی جو تمام معاملات سے متعلق آگاہ کرتی رہے گی۔