کراچی: اربن ڈیموکریٹک فرنٹ (UDF)کے بانی چیرمین ناہید حسین نے کہاہے کہ پاکستان کے عوام کو انتخاب نہیں کڑا احتسا ب چاہئے،انتخابات چاہے ضمنی ہوں یا بلدیا تی عوام کو اس سے کوئی غرض نہیں ،عوام تو ان معا شی دہشت گردوں کا احتساب چاہتے ہیںکیونکہ حکمرانوں ،وزراء اور سیاستدانوں کے نزدیک معاشی دہشت گردی کسی جرم میں شامل نہیں سمجھی جارہی ہے اور اب تو آپریشن کا بھی مذاق اُڑایا جارہا ہے کیونکہ اُسے کامیاب بنانے کا سہرا صوبائی حکومتوں پر عائد ہوتا ہے جو نہیں چاہتے کہ کرپشن کا اختتام ان کے کرپشن میں ملوث وزراء کی گرفتاری پر ہوسکے۔
اسی لئے ایکشن پلان فلاپ قرار دے دیا گیا ہے اور ملٹری عدالتوں کی باز گشت سرکاری کاغذوں میں ہی دفنا دی گئی ہے اور یہی وجہ ہے کہ جاری آپریشن کے با وجود تمام محکموں میں رچ کے کرپشن کی جارہی ہے،قبضہ مافیا پھر سے فعال ہونا شروع ہوگئی ہے تو دوسری طرف کراچی شہر کا سب سے بڑا ڈکیت محکمہ کے ۔الیکٹرک بڑے دھڑلے سے اہلیان ِ شہر کی جمع پونجی پر ناجائز طریقوں سے اضا فی بلز وصولنے میں مصروف ہے جسے ڈاکہ زنی بھی کہا جاسکتا ہے اس بے لگام گھوڑے کو کوئی پوچھنے والا نہیں کیونکہ ماضی اور حال کے حکمرانوں کی آشیرواد سکہ ء رائج الوقت کے عوض اس کے ساتھ ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے عہدیداران و کارکنان کے ہفتہ وار اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،ناہید حسین نے مزید کہا کہ ہمارے ملک کا نظام ِ حکومت جمہوری نہیں بلکہ قبائلی طرزِ حکومت کا ہے جسے جمہوریت کے لبادے میں لپیٹا گیا ہے ،دکھاوے کے الیکشن جو کہ سلیکشن کے علا وہ کچھ بھی نہیں ہوتے اور ہمارے حکمران اپنی قوم کو بنیا دی حقوق دینے کو تیار نہیں ،تعلیم ،صحت و صفائی کے علا وہ پانی جیسی نعمت بھی بل وصولنے کے با وجود بھاری رقم کے عوض ٹینکر مافیا کے عوض فروخت کی جاتی ہے کیونکہ یہ ٹینکر مافیا دراصل اپنے ہی محکمے کے ایجنٹ ہیںجو مڈل مین کا کردار ادا کرتے ہیں اور اپنا حصہ رکھ کر محکمے کے اعلیٰ افراد کو بھی ان کے حصے پہنچا تے ہیںاور یہی وجہ ہے کہ آج تک اس ٹینکر مافیا کو کوئی بھی لگام دینے کو تیار نہیں ہوسکا ۔
ناہید حسین نے کہا کہ ملک میں انصاف ہو نا چاہئے ،جزا اور سزا کا فیصلہ مقرر ہو تا کہ عوام تحفظ حاصل کرسکیںکیونکہ ہمارے جمہوری ملک میں انصاف بھی با اثر افراد اور شخصیات کو ہی ملتا ہے جبکہ غریب اور متوسط طبقے کے لوگ انصاف کی تلا ش میں ذلت و رسوائی پاتے ہیں جس کی بہترین مثال صدیق کانجو کے بیٹے کی ہے جو بری ہوگیا جس کی وجہ قبائلی طرزِ حکومت کا وحشیانہ نظام ہے جو قتل و غارت گری پر مشتمل ہے ،ناہید حسین نے آخر میں کہا کہ حساس اداروں اور رینجرز نے آخر ان معاشی دہشت گردوں کا کیا بگاڑ لیا؟ بلکہ الٹا بد نامی ان کے گلے پڑ رہی ہے اگر ابتدائی آپریشن کے دوران ہی کرپٹ عناصر ،عوامل اور افسران کو دھر لیا جاتا تو آج کوئی بھی محکمہ آپے سے باہر آنے کی کوشش نہ کرتا۔