اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان نے یورپی یونین کے ساتھ غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کا معاہدہ عارضی طور پر معطل کردیا جس کے تحت یورپی یونین میں غیر قانونیی طور پر قیام پزیر پاکستانیوں کو پاکستان واپس بھیجا جاتا تھا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ چوہدری نثار نے بتایا کہ یورپی یونین کے ساتھ غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کا معاہدہ عارضی طور پر معطل کردیا گیا جس کے تحت یورپی یونین میں غیر قانونیی طور پر قیام پزیر پاکستانیوں کو پاکستان واپس بھیجا جاتا تھا۔
چوہدری نثار علی نے کہا کہ اکثر ممالک پاکستانی حکام سے پوچھے بغیر پاکستانیوں کو ملک بدرکردیتے ہیں تاہم یورپ جان لے کہ پاکستانیوں کے بھی حقوق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال بھی 90 ہزار پاکستانیوں کو واپس بھیجا گیا جب کہ اب ایسا نہیں ہوگا، مستقبل میں حکومتی اداروں کی ان پاکستانیوں کے بارے میں اپنی تحقیقات مکمل کیے بغیر یورپ نے پاکستانی پناہ گزینوں کو واپس بھیجا تو طیارے کو لینڈ نہیں کرنے دیں گے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ حکومت یورپی ممالک کو خط لکھ رہی ہے کہ اگرچہ پاکستان اس معاہدے کی پاسداری کرے گا لیکن ان افراد کو پاکستان میں اس وقت تک داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی جب تک ان افراد کے بارے میں تحقیقات نہ کرلی جائیں کہ وہ پاکستانی ہیں اور اُن کے پاس پاکستانی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک میں ایسے پاکستانیوں پر جو ان ملکوں کے شہری بھی ہیں، شدت پسندی کے الزامات لگا کر واپس بھجوا دیا جاتا ہے لیکن جس طرح وہ انسانی حقوق سے متعلق پاکستان کو لیکچر دیتے ہیں وہ خود بھی انسانی حقوق کی پاسداری کریں۔