لاہور (جیوڈیسک) سندر انڈسٹریل اسٹیٹ میں فیکٹری سانحہ میں جاں بحق ہونے والوں کی مجموعی تعداد 51 ہو گئی تاہم ابھی آٹھ افراد لاپتہ ہیں اور ان کے لیے ان کے پیارے کسی معجزے کے منتظر ہیں۔ کئی خاندان فیکٹری میں ریسکیو آپریشن ہوتے دیکھ رہے ہیں اور اپنے پیاروں کے لیے کسی اچھی خبر کا انتظار کر رہے ہیں۔
سندر فیکٹری سانحے نے جہاں پورے ملک میں لوگوں کی یادداشت پر انمٹ نقش چھوڑ دیئے وہیں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو عمر بھر کا دکھ دے دیا ہے۔
تاہم ابھی تک متعدد لاپتہ افراد کے لواحقین اپنے پیاروں کے لیے کسی معجزاتی خبر کے منتظر ہیں۔ ایسا ہی ایک خاندان خدا بخش کا ہے جس کا تعلق ضلع مظفر گڑھ کی تحصیل جتوئی سے ہے ۔ خدا بخش کو دو دن بعد علم ہوا کہ ان کا بارہ سالہ بیٹا طارق جس فیکٹری میں کام کرتا ہے وہ حادثے کا شکار ہو گئی ہے۔
خدا بخش اب اپنے خاندان کے افراد کے ساتھ ریسکیو حکام کو کام کرتے اور ملبہ ہٹاتے دیکھ رہا ہے اور اس کا خاندان کمسن طارق کی زندگی کی دعا کر رہا ہے۔
خدا بخش کے خاندان نے کمسن طارق کی زندگی کے لیے آس کی ایک شمع روشن کر رکھی ہے ، ان کی امید اب تک قائم ہے کہ شاید کوئی معجزہ ہوجائے اور طارق زندہ سلامت پھر سے انہیں مل جائے۔