فلاحی سرگرمیوں پر پابندی کیوں

Falah e Insaniat Foundation

Falah e Insaniat Foundation

تحریر: نسیم الحق زاہدی
سیدنا حضرت عمر مسجد نبوی میں تشریف فرما تھے زلزلہ آیا تو آپ نے زمین پر اپنا درہ مار کر ارشاد فرمایا اے زمین ہلتی کیوں ہے ؟ کیا عمر تجھ پر انصاف نہیں کرتا۔ آج تک پھر مدینے میں زلزلہ نہیں آیا۔ کسی نے خوب کہا ہے کہ زلزلے سے زمین تو ہل گئی مگر ہمارے ضمیر نہیں ہل سکے۔ ایف آئی ایف اور جماعت الدعوة کی تشہیر پر پابندی ہونی چاہیے تھی کیونکہ جماعت الدعوة وہ واحد جماعت ہے جو امریکہ، بھارت و اسرائیل سمیت پورے عالم کفر کی آنکھوں میں کانٹے کی طرح چھبتی ہے اور ادارہ فلاح انسانیت فائونڈیشن بلا امتیاز رنگ و نسل و مذہب لوگوں کی جانیں بچانے کے لئے ہمہ وقت سرگرم عمل ہے۔

اسلامی جمہوریہ پاکستان میں دفاع وطن اور سربلندی اسلام کے لئے کام کرنے والی جماعتوں پر پابندی طاغوتی طاقتوں کی خوشنودی حاصل کرنا نہیں تو اور کیا ہے؟ جبکہ حافظ محمد سعید اور جماعت الدعوة پر لگے ہوئے تمام الزامات کو پاکستان کی اعلیٰ عدالتوں نے نہ صرف مسترد کیا بلکہ جماعت اور حافظ محمد سعید کی خدمات کو سراہاگیا۔ مگر سمجھ میں نہیں آتا کہ حکومت ایسے احکامات کیوں صادر کرتی ہے۔

Hafiz Muhammad Saeed

Hafiz Muhammad Saeed

بھارت میں سیکولرازم کا ڈھنڈورہ پیٹنے والے انتہا پسند ہندو دہشت گرد مودی نے ڈیڑھ سال کے اندر مسلمانوں کی 29 مساجد ، عیسائیوں کے 8 گرجا گھروں کو شہید کیا اور سکھوں کی مقدس کتاب کی بے حرمتی کے 29 واقعات اس بات کا ثبوت ہیں کہ دہشت گرد کون ہے؟ قرآن کریم میں اللہ رب العزت ارشاد فرماتے ہیں کہ اے نبی مکرمۖ یہود و نصاریٰ تمہارے کبھی بھی دوست نہیں ہو سکتے۔ کافرمسلمان کا کبھی بھی دوست نہیں ہو سکتا۔

ایک سوچنے والی بات یہ ہے کہ پروفیسر حافظ محمدسعید اور جماعت الدعوة پر ہر دور میں بیرونی طاقتوں کے حکم پر پابندیاں عائدکی جاتی ہیں۔ کیا حافظ سعید نے کبھی کسی ہندو کو نقصان پہنچایا ہے؟ کیا کسی مندر ،کلیسا ، گردوارے کو مسمار کیا ہے؟ کیا کبھی کسی دوسرے ممالک میں دہشت گردی کرائی ہے؟ ماسوائے پروپیگنڈا کے ان کیخلاف کوئی الزام ثابت نہیں ہے۔دہشت گردی کا بانی سمجھوتہ ایکسپریس اور گجرات کو انسانی خون سے رنگین کرنے والا مودی جو کہ کسی بھی مذہب کا پیروکار نہیں کیونکہ دہشت گرد کا کوئی مذہب نہیں ہوتا’ آج حافظ سعید اور جماعت الدعوة پرپابندیوں کی باتیں کرتا ہے ۔۔۔۔۔کیوں؟ کیا ہمارے ارباب اختیار کوتھرپارکر میں فلاح انسانیت فائونڈیشن کا کام نظر نہیں آتا جہاں پر بلا امتیاز مذہب انسانیت کو بچایا گیا۔

Jamaat-ud-Dawa

Jamaat-ud-Dawa

ہر قدرتی آفت میں قومی رضاکاروں کی حیثیت سے کام کرنے والے یہ اسلامی سپاہی نظر نہیں آتے؟ بلوچستان کے وہ اضلاع جہاں پر حکومتی رٹ قائم نہ تھی۔ فراری کیمپ موجود تھے اور بلوچیوں کو پاکستان سے متنفر کر دیا گیا تھا۔ وہاں پر جماعت نے اصلاحی اور فلاحی کام سرانجام دیئے اور بلوچیوں کو پھر سے اکٹھا کیا۔ مودی تو ایک دہشت گرد جماعت آر ایس ایس کا بنیادی رکن ہے جبکہ حافظ سعید ایک ایسی جماعت کے امیر ہیں جن کا کام اسلام کی دعوت دینا ۔ دوسروں کے کام آنااور بلا امتیاز انسانیت کی خدمت کرنا ہے۔

مودی گائے ذبح کرنے پر مسلمانوں کا قتل عام کرے توٹھیک اور حافظ سعید تھر پارکر میں ہندوئوں کو پانی کے کنویں بنوا کر دیں تو دہشت گرد۔ واہ رے تیرا انصاف۔ فرمان علی ہے کہ کفر پر قائم نظام حکومت چل سکتی ہے مگر نا انصافی پر قائم نہیں۔ زلزلہ سے بڑی بڑی بلڈنگوں کی دیواروں میں شگاف پڑ گئے ہیں مگر افسوس کہ ہمارے دلوں میں خوف خد اپیدا نہیں ہو سکا۔ ہم سے پہلے کئی قومیں انہی زلزلوں کی زد میں آئیں اور ہمیشہ کے لئے مٹ گئیں اور آج یہ زمین ناانصافیوں کا بوجھ اور مظلوموں کی چیخیں سن سن کر تھک چکی ہے۔

خوف آتا ہے کہ کہیں اللہ تعالیٰ غصہ میں آ کر دھرتی پر وہ چیخ نہ سنا دیں کہ جس کے بعد سب کچھ مٹ جائے گا۔ میری ارباب اختیار سے یہ عاجزانہ اپیل ہے کہ خدارا کچھ ہوش کے ناخن لیں کیونکہ بادشاہت ہمیشہ اللہ کی ہے۔ اسی اللہ تعالیٰ سے مدد مانگیں ‘ اسی کی خوشنودی حاصل کریں اور ایسے احکامات صادر نہ فرمائیں کہ جس سے اللہ تعالیٰ کی بغاوت ہو۔ اللہ تعالیٰ اسلام کی دعوت اور مظلوموں ، بے بسوں ، غریبوں کی مدد کرنے کا حکم دیتے ہیں۔ اس لئے دعوت دین اور فلاح انسانیت کے لئے کام کرنے والوں کا ساتھ دیا جائے اور ان کی کوریج پر پابندیوں جیسے اقدامات نہ اٹھائے جائیں۔ ڈاکٹر خالد جاوید جان کے اس مشہور پیرے سے اجازت۔
میرے ہاتھ میں حق کا جھنڈا ہے
میرے سر پر ظلم کا پھندا ہے۔
میں مرنے سے کب ڈرتا ہوں
میں موت کی خاطر زندہ ہوں
میرے خون کا سورج چمکے گا
تو بچہ بچہ بولے گا
میں باغی ہوں میں باغی ہوں
جو چاہے مجھ پر ظلم کرو

Naseem-ul-Haq-Zahidi

Naseem-ul-Haq-Zahidi

تحریر: نسیم الحق زاہدی