بلوچستان (جیوڈیسک) بلوچ رپبلکن پارٹی کے سربراہ اور جلاوطن بلوچ رہنما برہمداغ بگٹی نے آزاد بلوچستان کے مطالبے سے دستبردار ہونے کا عندیہ ظاہر کردیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو اپنے انٹرویو میں برہمداغ بگٹی کا کہنا تھا کہ آزاد بلوچستان کے مطالبے سے دستبردار ہونے اور حکومتی دھارے میں واپس آنے کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات کے لئے تیار ہوں لیکن بلوچ رہنماؤں سے مذاکرات کے لیے بلوچستان کے وزیر اعلیٰ کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کہ اُن کے دادا نواب اکبر بگٹی نے بھی مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں کیے ہیں لیکن جن کے پاس حالات بہتر کرنے کا اختیار ہے وہ آ کر بات کریں تو بات ہو سکتی ہے۔
وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور وفاقی وزیر عبدالمالک بلوچ سے ملاقات کے دوران برہمداغ بگٹی نے کہا کہ اگر مقتدر حلقے بلوچستان کے مسئلے کا حل مذاکرات کے ذریعے نکالنا چاہتے ہیں تو ہم بھی بات چیت کے لیے تیار ہیں لیکن مجھے نہیں لگتا کہ انھیں بلوچستان کے حوالے سے مذاکرات میں دلچسپی ہے، مذاکرات کا اعلان کر کے وہ خود پھنس گئے ہیں۔
بلوچ رہنما نے کہا کہ بلوچستان میں امن اُس وقت تک نہیں آ سکتا ہے جب تک مذاکرات کے لیے سازگار ماحول نہیں پیدا کیا جاتا اور ماحول ساز گار بنانے کے لیے جاری آپریشن فوری طور پر روکا جائے۔