سری نگر (جیوڈیسک) سری نگر میں کشمیری مظاہرین نے ایک بار پھر پاکستانی پرچم لہرا دیا جبکہ قابض اہلکاروں نے ایک اور نوجوان کو شہید کردیا۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارتی سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں 7 نومبر کو شہید ہونیوالے 22 سالہ نوجوان گوہر احمد ڈار کے قتل کیخلاف سیکڑوں کشمیری مظاہرین سری نگر میں سڑکوں پر نکل آئے اور انھوں نے بھارت مخالف نعرے بازی کی۔
مظاہرین نے بھارتی اہلکاروں پر پتھرائو بھی کیا۔ قابض فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلیے آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج بھی کیا۔ اس موقع پر کشمیریوں نے ایک بار پھر پاکستانی پرچم لہرا دیا۔ مظاہرین آزادی کے حق میں نعرے لگاتے رہے۔ مظاہرے کے دوران جھڑپ میں متعدد کشمیری شہری زخمی ہوگئے۔
دریں اثنا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشتگردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع کپواڑہ میں ایک اور کشمیری نوجوان کو شہید کر دیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے نوجوان کو ضلع کے علاقے حاجی ناکا میں تلاشی اور محاصرے کی کارروائی کے دوران شہید کیا ۔آخری اطلاعات ملنے تک علاقے میں فوجی کارروائی جاری تھی۔
مقبوضہ کشمیر میں اب اسپتال بھی بھارتی فوج کے عتاب سے محفوظ نہیں رہے، بھارتی فورسز نے سرینگر کے اسپتال پر دھاوا بول کر مریضوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔ قابض فوج نے ہسپتال کے عملے اور مریضوں کے لواحقین پر بھی لاٹھی چارج کیا۔ اس موقع پر خواتین نے سینہ کوبی اور ماتم بھی کیا۔