ممبئی (جیوڈیسک) بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر ششانک منوہر نے پی سی بی چیرمین شہریار خان کے بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے پاکستانی ٹیم کو بھارت کے دورے کی دعوت نہیں دی اور نہ ہی مودی حکومت نے اس کی اجازت دی ہے۔
میڈیا کے مطابق بی سی سی آئی کے نئے صدر ششانک منوہر نے پی سی بی چیئرمین کے دعوے کی واضح الفاظ میں تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے ابھی تک بھارتی حکومت سے پاک بھارت سیریز کے سلسلے میں یو اے ای کے دورے کے لیے رابطہ ہی نہیں کیا اور نہ ہی انہوں نے پی سی بی کو پاک بھارت سیریز یو اے ای کے بجائے انڈیا میں کرانے کی دعوت دی ہے۔
ششانک منوہر کا کہنا تھا کہ ان کی شہریارخان سے فون پر بات ضرور ہوئی ہے اور آئندہ چند دنوں میں بھی ہوگی لیکن فی الحال پاکستان کے ساتھ سیریز کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا اور حکومت سے کلیئرنس ملنے کے بعد ہی کوئی حتمی بات کی جائے گی۔
واضح رہے کہ لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شہریار خان کا کہنا تھا کہ بی سی سی آئی کے صدر ششانک منوہر نے ٹیلی فون کر کے سیریز بھارت میں کرانے کا کہا ہے کہ اور اس حوالے سے مودی حکومت سے بھی اجازت لے لی گئی ہے۔
پاکستان اور بھارت کے کرکٹ بورڈز کے درمیان ایک معاہدے کے تحت اگلے 8 سال کے درمیان 6 سیریز شیڈول ہیں اور ان میں سے 4 کی میزبانی پاکستان کو کرنی ہے تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مسلسل بہانے بازی کررہا ہے جس کی وجہ سے آئندہ ماہ دسمبر میں ہونے والی سیریز کا حتمی اعلان نہیں ہوسکا جس کی وجہ سے پی سی بی کو کروڑوں روپے کے نقصانات کا خدشہ ہے۔