ویانا (جیوڈیسک) 19 ممالک کے درمیان جاری مذاکرات میں شام میں فوری جنگ بندی اور 6 ماہ کے دوران عبوری حکومت کے قیام پر اتفاق کرلیا گیا ہے۔
گذشتہ روز فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ہونے والے بد ترین دہشت گردی کے واقعے نے جہاں پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے وہیں آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں شام کی خانہ جنگی اور مہاجرین کے مسئلے کا حل نکالنے کے لیے 19 ممالک کے درمیان جاری مذاکرات میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے جس کے تحت شام میں 6 ماہ کے دوران عبوری حکومت کے قیام پر اتفاق ہوگیا ہے۔
مذاکرات کے بعد نیوز کانفرنس میں جرمن وزیر خارجہ نے کہا کہ روس کی جانب سے شام میں عبوری حکومت کے قیام اور انتخابات کی تجویز دی گئی تھی جس پر غور کرتے ہوئے شام میں 6 ماہ کے دوران عبوری حکومت اور 18 ماہ میں انتخابات کرانے پر اتفاق ہوگیا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے بھی شام سے متعلق فیصلے کرتے ہوئے کہا کہ شامی مسئلہ کےمنفی اثرات پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رہے ہیں لہٰذا ویانا میں عالمی طاقتوں کے درمیان جاری مذاکرات نے شام میں اقوام متحدہ کے زیر نگرانی فوری جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا ہے۔
جان کیری کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے فریقین نے شام میں 18 ماہ میں آئینی اصلاحات کرنے سمیت اسی مدت میں ہی الیکشن کرانے پر بھی اتفاق کر لیاہے۔ پیرس حملوں سے متعلق انہوں نے کہا کہ ان حملوں کے بعد ہمارا عزم اور مضبوط ہوا ہے اور ہمیں یقین ہے کہ ان حملوں میں داعش ہی ملوث ہے۔ واضح رہے کہ شام میں جاری خانہ جنگی سے اب تک ڈھائی لاکھ سے زائد افراد ہلاک اور ایک کروڑوں سے زائد افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔