اسلام آباد (جیوڈیسک) ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ خلیل اللہ قاضی نے کہا کہ پاکستان داعش کے عالمی خطرے سے آگاہ ہے، پاکستان میں داعش کا سایہ بھی برداشت نہیں کرینگے، آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کے تحت ہر قسم کے دہشتگردوں کیخلاف کارروائی کر رہے ہیں۔
دہشتگردی کیخلاف اقوام عالم سے تعاون کر رہے ہیں، اس حوالے سے دنیا ہماری قربانیوں کو تسلیم کرتی ہے، دہشتگردی کو کسی مذہب کے ساتھ منسلک نہیں کیا جا سکتا۔ خلیل اللہ قاضی کا مزید کہنا تھا کہ اسلام امن اور سلامتی کا دین ہے۔
پیرس حملوں کے الزام میں کسی پاکستانی کو گرفتار نہیں کیا گیا، عراق اور شام میں داعش وجود رکھتی ہے، پیرس حملوں کے بعد داعش کے خاتمے کیلئے عالمی کوششوں میں تیزی آئی۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ بھارت کے ساتھ سول نیوکلیئر ڈیل امتیازی پالیسی کا نتیجہ ہے، امریکہ کی جانب سے جنوبی ایشیاء کے ایک ملک کو یہ ٹیکنالوجی دینا خطے کیلئے نقصان دہ ہو گا۔
خلیل اللہ قاضی نے ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس کیلئے بھارتی وزیر خارجہ کی شرکت سے متعلق خبروں کی تصدیق سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ مختلف ممالک اپنی شرکت کی یقین دہانی کرا رہے ہیں۔ بھارت سمیت دیگر شرکاء کی شمولیت کی تصدیق کانفرنس سے پہلے کی جائے گی۔