لاہور (جیوڈیسک) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے روبرو قصور سیکنڈل کے ملزموں کو پیش کیا گیا۔ کارروائی کے دوران ملزموں کی جانب سے مقدمہ عام عدالت میں منتقل کرنے کی درخواست پر بحث ہوئی۔
ملزموں کے وکیل نے یہ نکتہ اٹھایا کہ کسی کو دھکمی دینا دہشت گردی کے زمرے میں نہیں آتا، اس لیے جن ملزموں کے خلاف مقدمہ دھمکیاں دینے کی حد تک ہے، ان کے خَلاف مقدمے کو انسداد دہشت گردی کی عدالت سے عام عدالت منتقل کیا جائے۔
سرکاری وکیل نے درخواست کی مخالفت کی اور کہا کہ ملزموں کے دھکمیاں دینے سے خوف کی فضاء پیدا ہوئی ہے اس لیے یہ عمل دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے۔ عدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے کارروائی تیئس نومبر تک ملتوی کر دی۔