پیرس ( اے کے راؤ ) پیرس میں جمعے کی شب ہونے والی دہشت گردی میں 129 افراد کی کنفرم ہلاکت اور 352 افراد کو زخمی کرنے کے مبینہ ماسٹر مائنڈ عبدالحمید اباعود کی ہلاکت کنفرم ہوگئی۔
فرانسیسی حکام کے مطابق پیرس میں جمعے کی شب شہر میں ہوئی خونریزی کے ذمہ داران کی گرفطاریوں کے سلسلے میں کیے گئے اپریش میں پیرس کے مضافات کے علاقے سینڈیانی میں چھاپا مارا گیا ،جہاں مزحمت میں ایک خاتون نے خود کو دھماکے سے اڑالیا ۔ تازہ ترین اطلاع کے مطابق وہ خاتون عبدالحمید اباعود کی کزن تھیں۔جبکہ ایک شخص پولیس کے سنائپر کا نشانہ بنا۔ اس اپریش میں دو طرفہ فائرنگ سے 5 پولیس والے بھی زخمی ہوئے ،پولیس کی فائرنگ اور دہشت گردوں کے بم دھماکوں کے بعد مکان میں ایک مسخ شدہ لاش ملی تھی جس کی شناخت میں مشکلات پیش آرہی تھی مگر اب یہ بات کنفرم ہو گئی ہے کہ یہ پیرس حملے کے مبینہ ماسٹر مائنڈ عبدالحمید اباعود کی ہی لاش ہے۔
پیرس حملے کے بعد 12 روز کے لیے ایمجنسی لگائی گئی تھی جو اب 3 ماہ کے لیے بڑھا دی گئی ہے۔ فرانس اور بیلجیم حکام کو جس حملہ آور کی شدت سے تلاش ہے وہ صالح عبدالسلام ہے جن کے بارے میں قیاس ہے کہ وہ جمعے کی رات حملوں کے بعد بیلجیئم فرار ہو گیا تھا۔ سنجیدہ حلقوں میں عبدالحمید اباعود کی شناخت سکیورٹی سروسز کے بارے میں شدید سوالات اٹھا رہی ہے کہ وہ فرانسیسی اور بیلجیم سکیورٹی اداروں کو مطلوب تھا اور اس کے باوجود شام سے پیرس تک سفر کرنے میں کامیاب رہا۔