اسلام آباد (جیوڈیسک) پاک فوج کے ترجمان ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کا کہنا ہے کہ داعش دنیا بھر کے لئے خطرہ ہے لیکن پاکستان میں داعش کے لئے زیرو ٹالرنس پالیسی ہے۔
پریس بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب کا بڑا حصہ مکمل کیا جا چکا ہے لیکن یہ کب مکمل ہو گا اس سے متعلق کوئی ٹائم فریم نہیں دے سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف منظم اسٹریٹجی کے تحت کارروائیاں کی جا رہی ہیں اور انہیں کہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔
پاک فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ فاٹا اور دیگر پہاڑی علاقوں میں آپریشن کامیابی سے جاری ہے، آپریشن ضرب عضب شروع کیا تو دہشت گردی خیبر ایجنسی کی طرف چلے گئے۔
پاک فوج نے خیبر ایجنسی میں بھی کارروائیاں کی اور دہشت گردوں کے خلاف وہاں بھی کامیابیاں حاصل کیں، پاک افغان سرحد کھلی ہونے کی وجہ سے بہت سے دہشت گرد افغانستان بھاگ گئے، دہشت گردوں کے معاونین اور سہولت کاروں کے خلاف بھی کارروائیاں کی جائیں گی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ داعش دنیا بھر کے لئے خطرہ ہے اور سب کو مل کر اس سے نمٹنا ہو گا، داعش عالمی طاقتوں کو شکست نہیں دے سکتی۔ ان کا کہنا تھا کہ داعش افغانستان میں قدم جما رہی ہے لیکن پاکستان میں اس کے لئے کوئی گنجائش نہیں ہے، پاکستان میں داعش کے لئے زیرو ٹالرنس پالیسی ہے اور اس کے خلاف واضح کارروائی کی جائے گی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ بھارت کے ساتھ کشمیر کا تنازع ہے، مسئلہ کشمیر جلد حل ہونا چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا پاکستان کے ساتھ تعلقات کو انفرادی حیثیت میں دیکھتا ہے، پاک امریکا تعلقات میں کوئی تیسرا ملک اثر انداز نہیں ہو سکتا، پاک امریکا تعلقات مثبت سمت کی جانب گامزن ہیں۔