پیرس (زاہد مصطفی اعوان) پیرس حملوں کے مبینہ مرکزی منصوبہ ساز عبدالحمید نے خود کشی کی ہے۔ فرنچ سفیر کی میڈیا سے گفتگو تفصیل کے مطابق پیرس حملوں کے مبینہ مرکزی منصوبہ ساز عبدالحمید کی موجودگی کی اطلاع پر آج پیرس کے مضافات میں سینٹ ڈینی(جوکہ فٹ بال سٹیڈیم کے بالکل نزدیکی علاقہ) کے اپارٹمنٹس پر چھاپہ مارا گیا۔
فرانسیسی سفارتکار نے انٹرنیشنل میڈیا کو بتایا کہ اس بات کے اشارے ملے ہیں کہ مبینہ منصوبہ ساز عبدالحمید ابعود نے خود کشی کرلی ہے۔ علاقے میں ایک اور خاتون نے خود کو دھماکے سے اڑالیا ہے، جبکہ دو دیگر افراد مارے گئے۔ چھاپے کے نتیجے میں 7افرادکو حراست میں لے لیا گیا۔
دوسری جانب فرانس میں ہنگامی حالت کی مدت میں تین ماہ کی توسیع بھی کردی گئی ہے۔فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند کا خطاب کرتے ہوئے کہنا ہے کہ دنیا کی مدد سے داعش کا خاتمہ کر دیں گے۔ آج کے آپریشن میں پیرس حملوں کے دو دہشت گرد مارے گئے۔
فرانس کے صدر فرانسوا ہالینڈ صدر نے کہا کہ اس آپریشن نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ ہم حالت جنگ میں ہیں، دنیا کی مدد سے داعش کا خاتمہ کریں گے۔فرانسیسی وزیر داخلہ کہتے ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف آپریشن جاری رکھیں گے۔ اِدھر فرنچ حکام کا کہنا ہے کہ سینٹ ڈینی میں آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے ،علاقے میں اب بھی پولیس موجود ہے۔ اس آپریشن میں فرانس کی نیشنل پولیس ۔جندا میری پولیس ۔اینٹی ٹیرو رسٹ سکواڈ۔کے علاوہ فوجی جوانوں نے بھی حصہ لیا ۔پیرس پر حملہ کرنے والے 8نہیں،9 دہشت گرد تھے۔
سی سی ٹی وی ویڈیو میں نویں دہشت گرد کا انکشاف ہوا۔ فرانس کو مطلوب دہشت گردوں کی تعداد 2ہوگئی ہے۔روس نے شام میں مزید بمبار بھیجنے کا اعلان کردیا۔پیرس حملوں کے بعد شام میں داعش کے خلاف کارروائیوں کے لیے روس اور فرانس نے ہاتھ ملالیاروسی صدر پوٹن کا کہنا ہے فرانسیسی بحری بیڑہ بحیرہ روم میں موجود روسی بحریہ کے ساتھ مل کر شام میں حملے کرے گا،یورپی یونین نے بھی فرانس کو دہشت گردی کے خلاف مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے۔ادھر فرانسیسی طیاروں نے شام میں داعش کے ٹھکانوں پر تیسرے روز بھی شدید بمباری کی۔ حکام کا کہنا ہے جیٹ طیاروں نے شمالی شہر رقہ میں داعش کے مزید ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔