ایم کیو ایم (جیوڈیسک) سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں کراچی کو ایم کیو ایم سے چھین کر کسی اور کے حوالے کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔
ایم کیو ایم کے سینئر رہنما ڈاکٹر محمد فاروق ستار کا کہنا ہے کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات کا دن قریب آنے کے ساتھ ساتھ انتخابی سرگرمیوں میں مصروف ایم کیوا یم کے کارکنان اور ذمہ داران کی بلاجوازگرفتاریوں کا سلسلہ بھی تیز ہو گیا ہے جن میں سے بیشتر کارکنان و ذمہ داران کو انتخابی دفاتر سے گرفتار کیا گیا ہے۔
خورشید بیگم سیکریٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ کراچی میں عوام ایم کیو ایم پر اعتماد کرتے ہیں جس کا ثبوت ہماری کارنر میٹنگز میں ہزاروں افراد کی شرکت ہے اور ہماری اس شاندار کامیابی کے نتیجے میں ہماری بلدیاتی سرگرمیوں کو ناکام بنانے کی کوشش کی جارہی ہے، یکم نومبر سے اب تک 77بیگناہ کارکنان کو قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے اہلکاروں نے گرفتار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ رینجرز اہلکاروں کی جانب سے انتخابی بینرز اور پرچم بھی اُتارے جارہے ہیں لیکن اس قسم کے اقدامات سے ایم کیوا یم کی سیاسی آزادی شدید متاثر ہو رہی ہے۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیوایم کراچی کی سب سے بڑی نمائندہ جماعت ہے لیکن بعض علاقوں میں پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کے اتحاد کے سبب اپنے امیدواران کھڑے نہیں کر سکے ہیں ،ایسالگتاہے جیسے پالیسی میں پھر کوئی تبدیلی آئی ہے یا شاید کراچی کو ایم کیو ایم سے چھین کر کسی اور کے حوالے کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔
ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ اتحاد ٹاؤن میں رینجرز اہلکاروں کی شہاد ت پر ڈی جی رینجر ز میجر جنرل بلال اکبر کو فون کرکےایم کیو ایم کے قائد کی جانب سے تعزیت کا اظہار کیا تھا اور انہیں ایم کیوایم کی بھر پور حمایت کا یقین دلایا تھا،ایسا لگتاہے اتحاد ٹاؤن میں پیش آنے والا واقعہ شہر کے امن کو ثبوتاژ کرکے بلدیاتی انتخابات کو ملتوی کرنے کی سازش ہے اور اسی افسوسناک واقعہ کو جواز بناکر پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کی جانب سے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے جو ان دونوں جماعتوں کی جانب سے انتخابات سے راہ فرار کرنے کی کوشش ہے۔