لاہو: اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے زیر اہتمام ملک بھر میں بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے رہنمائوں کو سزائے موت دینے کے خلاف یوم سوگ منایا گیا۔ لاہور، کراچی، اسلام آباد، مظفرآباد، پشاور اور گلگت سمیت ملک کے تمام شہروں میں جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے رہنمائوں کی غائبانہ نماز جنازہ پڑھائی گئی۔ اس موقع پر جمعیت کے کارکنا ن کے علاوہ بڑی تعداد میں اہم شخصیات نے شرکت کی۔
جبکہ طلبہ اور عام افراد بھی نماز جنازہ کے اجتماعات میں شریک ہوئے۔ اس موقع پر اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ محمد زبیر حفیظ نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے رہنمائوں کو پھانسی دینا انصاف کا قتل ہے ۔بھارت نواز حسینہ واجد اپنے اقتدار کو طوالت دینے کے لئے اپنے سیاسی مخالفین کو راستے سے ہٹا رہی ہے۔ حسینہ واجد کی حکومت بھارتی ایماء پربنگلہ دیش بننے سے پہلے کے واقعات پرجماعت اسلامی کی قیادت کو سزا دے رہی ہے جو کہ عالمی قوانین کے خلاف ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ بھارت نواز حکومت بنگلہ دیش میں سیکولرازم کو فروغ کرنا چاہتی ہے اور اسی وجہ سے وہ اسلام پسندوں کے خلاف ہے ۔حسینہ واجد بھارتی ایما پر خود ساختہ جنگی ٹریبونلز کے ذریعے اسلام پسندوں اور دینی رہنمائوں کو راستے سے ہٹاناچاہتی ہے لیکن بنگلہ دیش کے غیور اور اسلام پسند عوام بھارت اور حسینہ واجد کی سازشوںکے خلاف سخت ردعمل کا اظہار کر رہے ہیںاور لاکھوں افراد بنگلہ دیش میںآج بھی مظاہرے کر رہے ہیں۔ جماعت اسلامی کے رہنمائوں کو سزائے موت دینے کا فیصلہ عالمی قوانین کے منافی اور انصاف کا قتل عا م ہے۔
حسینہ واجد اپنی ساکھ بچانے کے لئے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہیں اور جماعت اسلامی کی قیادت کو نشانہ بنا رہی ہے۔انہوں نے عالمی برادی سے مطالبہ کیا کہ وہ بنگلہ دیش میں عالمی قوانین کے منافی اقدامات کو ختم کروانے میںاپنا کردار ادا کرے۔ حکومت پاکستان بنگلہ دیش حکومت پر دبائو بڑھانے کے لئے سخت خارجہ پالیسی اپنائے۔
بنگلہ دیش کی وزیراعظم حسینہ واجد نے 1971 کے جن جنگی جرائم کی آڑ میں اسلامی رہنمائوں کو قید وبند اور پھانسیوں کی سزائوں کا سلسلہ شروع کر رکھاہے وہ سراسر غلط ہے یہ سب اقدامات محض بنگلہ دیش میں بھارتی اثرورسوخ کا نتیجہ ہیں چنانچہ حکومت پاکستان کو فوری طور پر عالمی اداروں سے رابطہ کر کے اس ظلم کو رکوانے کی کوششیں کرنی چاہیں شیخ حسینہ واجد حکومت کے قائم کردہ ‘وار کرائم ٹریبیونل’ عدل و انصاف سے کھلواڑ، حقوقِ انسانی کی پامالی اور اخلاقی و اسلامی قدروں سے کھلا مذاق ہے۔