نئی دلی (جیوڈیسک) بھارت میں تیزی سے بڑھتی انتہا پسندی کے خلاف آواز اٹھانے پر بالی ووڈ سپر اسٹار عامر خان کے گھر پر ہندو انتہا پسندوں نے دھاوا بول دیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی اورعدم برداشت نے اقلیتوں سے لے کرملک کے نامورادیبوں، شعرا اوربالی ووڈ اداکاروں سمیت دیگرشعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والوں کو بھی پریشان کردیا ہے جب کہ اسی حوالے سے گزشتہ روز ایک پروگرام کے دوران عامر خان نے اس کا اظہار کیا جس پر بھارت میں ہندو انتہا پسند بلبلا اٹھے اور ان کے گھر پر دھاوا بول دیا۔
اداکار کے گھرپر دھاوے کے فوری بعد پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے حرکت میں آگئے اور حصار بناتے ہوئے انتہا پسندوں کو ان کے گھر پر حملے سے روک دیا۔ شیوسینا کے کارکنوں کی جانب سے اداکار کے گھر کے باہر پوسٹرز کو جلایا گیا اور انتہا پسندی کا ایک اور چہرہ دکھاتے ہوئے نعرے بازی بھی کی گئی۔
دوسری جانب عامر خان کے آواز اٹھانے کے بعد کانگریس اور بی جے پی کے درمیان لفظی جنگ چھڑ چکی ہے جہاں کانگریس کی جانب سے بھی انتہا پسندی کے رویے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جب کہ کانگریس ترجمان کا کہنا ہے کہ عامر خان کی آواز لاکھوں بھارتیوں کی آوازہے۔
تاہم بی جے پی ترجمان شاہنواز حسین کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کے لیے بھارت سے بہترکوئی اورجگہ نہیں اورہندوؤں سے بہتر کوئی پڑوسی نہیں ہوسکتا، عامرخان یہ نہ بھولیں کہ اسی بھارت نے انہیں فلمی اسٹاربنایا ہے اوراگر وہ ملک چھوڑ کر کہیں جاتے ہیں تو انہیں ہرجگہ عدم برداشت کا سامنا کرنا پڑے گا جب کہ اداکار نے عوامی جذبات کو مجروح کیا ہے۔
واضح رہے کہ عامر خان نے گزشتہ روز ایک پروگرام میں کہا تھا کہ ملک میں رونما ہونے والے کئی واقعات نے انہیں اور بالخصوص ان کی اہلیہ کو ملک چھوڑنے کے حوالے سے غورکرنے پر مجبور کردیاہے تاہم وہ خود بھی ملک میں بڑھتے ہوئے عدم تحفظ کے احساس کو شدت سے محسوس کررہے ہیں۔