لاہور (جیوڈیسک) بولی ووڈ اسٹارعامرخان کی جانب سے بھارت چھوڑنے کے بیان پر انتہا پسند ہندؤوں کی جانب سے شدید احتجاج کے بعد فلم اسٹار میرا نے انھیں پاکستان آنے کی دعوت دیدی۔
ایک طرف بھارت میں اپنے منیجر کو فون کرکے عامر خان کو پاکستان آنے کا پیغام بھجوایا تودوسری جانب سوشل ویب سائٹ پربھی اپنا پیغام لوڈ کردیا، جس کوبہت سراہا گیا ہے۔ فلم اسٹارمیرا نے اس حوالے سے خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بالی ووڈ اسٹار عامر خان نے اپنی بہترین اداکاری سے دنیا بھرمیں پرستاروں کے دل جیتے ہیں۔
پاکستان میں بھی ان کے چاہنے والوں کی بڑی تعداد بستی ہے۔ انتہا پسند ہندؤوں کی طرف سے مسلمانوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنانے اورتشدد کرنے کے واقعات میں حیرت انگیز اضافے کے بعد ان کی اہلیہ کرن راؤ جوکہ ہندو مذہب سے تعلق رکھتی ہیں لیکن انھوں نے اپنے شوہر کوہندوستان چھوڑنے کا مشورہ دیا ہے، جس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ وہاں پرحالات کس قدرخراب ہیں، ایسے میں بطورپاکستانی میں نے انھیں لاہورآنے کی دعوت دی ہے۔
وہ میرے گھر پرقیام کریں گے اوران کی مہمان نوازی میں کوئی کسرنہیں چھوڑی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ دنیا بھرسے پاکستان آنے والے جانتے ہیں کہ پاکستانی کس قدرمہمان نواز ہیں۔ خاص طور پر لاہور اور یہاں بسنے والوں کی مہمان نوازی کے ڈنکے توپوری دنیا میں بجتے ہیں۔ اس لیے میں نے بھارت میں اپنے منیجرکے ذریعے عامرخان اوران کی اہلیہ کوپاکستان آنے کی دعوت دیدی ہے۔ وہ باکمال فنکاراورایک اچھے اورسلجھے ہوئے انسان ہیں۔
ان کے ساتھ بھارت میں ہونے والے اس رویے پردنیا بھرمیں بولی ووڈ فلموں کودیکھنے اورپسند کرنے والوں کو بھی مایوسی ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ بالی ووڈ اداکارانوپم کھیرکی جانب سے عامرخان کے خلاف ایف آئی آر درج کروانے کا عمل بھی انتہاپسند ہندؤں کی ایک سازش لگتی ہے۔
سب کے سامنے ہے کہ جس طرح سے بھارت میں پاکستانیوں اور مسلمانوں کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔ اس سے ہمیں مودی سرکارکی مسلم مخالف پالیسی کا بھی پتہ چلتا ہے، بلکہ دنیا بھرمیں اپنی فلموں کے ذریعے کلچراورمہمان نوازی کا ’’ڈھونگ‘‘ رچانے والوں کے اس روپ کردیکھ کرسیاحوں کی اکثریت بھی خوفزدہ ہوگئی ہے۔