نعلین نے سرکارکی خوب رتبہ پایا ہے عاشقوں نے اسے تاج سر کا بنایا ہے بے چین ہوگئی زمین جدائی دیکھ کر چومنے سے ہی اس کوقرارآیاہے شرف ملے حضرت موسیٰ کوطورسیناسے اتارنے کااسی لیے حکم انہیں سنایاہے بوسے نعلین لیتی رہی جن تلووں کے روزانہ چوم کرانہیں جبریل نے لطف اٹھایاہے زہے نصیب تیارہوئی جن ہاتھوں سے قسمت کی اس کے کیاکہنے جولایاہے حامل نسبت رسول سے محبت توہماری دیکھیے پرچم نقش کف پاء گھرگھرپہ لہرایاہے۔ نیچے ہے بہت ابھی نعلین سے انسان یہ چاندہی پرتواس نے قدم لگایاہے لاکھوںمبارکیں ربیعہ تمہیں سرکارکے نعلین کو لے کرہاتھوںمیں قسمت کوچمکایاہے دیکھ کرشق القمرپہنچاسرکارکے پاس زہے نصیب محبوب کونعلین خودپہنایاہے مت اتارونعلین اپنے پہنے ہوئے چلے آئو بوسے ان کے لینے کوعرش سجایاہے خوش بختی ہے صدیقاہلسنت کی اللہ نے برائے احترام نعلین اسے ہی منتخب فرمایاہے