ملتان (جیوڈیسک) چاہ جموں والا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگر سابق صدر بے گناہ تھے تو کرپشن کے کیسز چلانے والوں کو کٹہرے میں لایا جائے۔ سالہا سال تک زرداری کیخلاف کیسز چلنے پر سرکاری خزانے کے ساتھ ساتھ آصف علی زرداری بھی ذہنی اذیت میں مبتلا رہے، لہذا اب ان لوگوں کو کٹہرے میں لایا جانا چاہئے جنہوں نے ان کیخلاف یہ مقدمے بنائے تھے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پہلے دو مرحلوں کے انتخابات کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں بلدیاتی الیکشن میں زیادہ فائدہ حکومتی جماعت کو ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا ہرطقبہ بی جے پی کے رویہ کے خلاف سراپہ احتجاج ہے۔
عامر خان ملک چھوڑنے کا سوچ رہے ہیں، شاہ رخ خان، دلیپ کمار جیسے نامور فنکاروں کو آج آستین کا سانپ کہا جا رہا ہے، انکا مزید کہنا تھا کہ پاک بھارت سریز کو شائقین دیکھنا چاہتے ہیں لیکن پاکستان کو برد باری کا مظاہرہ کرنا چاہیئے پیچھے بھاگنے کی صرورت نہیں ہے۔
ڈاکٹر عاصم کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ان پر سنگین الزامات ہیں، مگر انہیں صفائی کا پورا موقع ملنا چاہیئے۔ دوسری جانب، شاہ محمود کی پریس کانفرنس میں ایک بار پھر ثابت ہو گیا کہ ایک زرداری، سب پہ بھاری۔ آصف علی زرداری کا ذکر بھی اسٹیج پر بھاری پڑ گیا، شاہ محمود قریشی نے ان کی بات چھیڑی تو اسٹیج کا پچھلا حصہ ٹوٹ گیا، پی ٹی آئی رہنما کے جلسے سے خطاب کے دوران ہی کھلاڑی بھی کھانے پر ٹوٹ پڑے۔