نیو دہلی (جیوڈیسک) عامر خان کے خلاف بھارتی انتہا پسندوں نے نفرت کی آگ بھڑکائی لیکن بھارتی سیاستدانوں کی طرف سے ہی حمایت کی آوازیں آئیں۔
نفرت انگیز بیانات پر سونیا گاندھی اور ممتا بینر جی کے بعد اب محبوبہ مفتی اور فاروق عبداللہ بھی بول پڑے ہیں۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر اور لوک سبھا کی رکن محبوبہ مفتی نے عامر خان کو بھارت سے نکل جانے کے مطالبے پر کرارا سوال اٹھایا۔
کہتی ہیں نربھایا کیس کے بعد وہ بھی دہلی میں خود کو غیر محفوظ سمجھتی ہیں تو کیا انھیں بھی بھارت کا مخالف سمجھا جائے گا۔ کسی کو حق نہیں کہ وہ مسلمانوں کو پاکستان جانے کا کہے۔
مقبوضہ کشمیر کے سابق کٹھ پتلی وزیر اعلی فاروق عبداللہ بھی مسٹر پرفیکٹ کی حمایت میں بولے۔
انکا کہنا ہے کہ عامر خان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کے بعد ان کے خلاف منفی پروپیگنڈہ کیا گیا۔ عامر خان کی حمایت میں صرف بیانات ہی نہیں آ رہے بلکہ ایک مداح نے اپنی جان بھی گنوا دی۔ جبل پور میں چوبیس سالہ خاتون کی عامر خان کے بیان پر شوہر سے تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد خاتون نے خود کشی کر لی۔