کراچی (جیوڈیسک) چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ کراچی سے مافیا کو ختم کرکے یہاں امن لائیں گے اور ایم کیوایم کو باہر سے نہیں بلکہ اندر سے ہی مائنس ون کا خطرہ ہے جب کہ سراج الحق کا کہنا ہے کہ شہر میں اب الیکشن ہوگا اور ہم یہاں سلیکشن نہیں ہونے دیں گے۔
چیرمین پی ٹی آئی عمران خان اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی قیادت میں کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں ریلی نکالی گئی جس میں دونوں جماعتوں کے کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ ریلی کے لیے عمران خان اور سراج الحق کے کراچی پہنچنے پر کارکنان کی بڑی تعداد نے ایئرپورٹ پر دونوں قائدین کا استقبال کیا جس کے بعد دونوں رہنماؤں کی قیادت میں ریلی کا آغاز ہوا، دونوں جماعتوں کے سربراہان ٹرک پر سوار ہوکر ریلی کی شکل میں اپنے مقام کی جانب رواں دواں ہوئے، اس دوران کارکنان کی بڑی تعداد نعرے بازی کرتے ہوئے ریلی کے ساتھ رہی، ریلی کے باعث شارع فیصل سمیت دیگر مقامات پر شدید ٹریفک جام رہا اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
دونوں جماعتوں کے پروگرام کے تحت ریلی کو مزار قائد پہنچ کر ختم ہونا تھا تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے طبیعت کی ناسازی کے سبب اسے جیل چورنگی پر ختم کرکے کل دوبارہ ریلی نکالنے کا اعلان کیا، عمران خان کی جانب سے ریلی ختم کرنے کے اعلان پر دونوں جماعتوں کے کارکنان حیران رہ گئے اور مزار قائد پر موجود تحریک انصاف کے کارکنان اپنے قائد کا انتظار کرتے رہ گئے جب کہ سراج الحق ریلی سے نکل کر مزار قائد پہنچ گئے۔
تحریک انصاف کے رہنما عمران اسماعیل کے مطابق ریلی مزار قائد کے قریب ختم ہونا تھی تاہم اسے عمران خان اور سراج الحق کے درمیان مشاورت سے ختم کیا گیا جب کہ مزار قائد انتظامیہ کی جانب سے ریڈ الرٹ کے باعث مزار کے اندر نہ جانے کی درخواست کی گئی جس پر ریلی کو ختم کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کل پھر ریلی نکالنے کا اعلان کیا ہے جب کہ وہ کل شہر کے مختلف مقامات کا دورہ بھی کریں گے۔
دوسری جانب مختلف مقامات پر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ جلسے جلوس اور ریلی پر پابندی جمہوریت نہیں بلکہ مصنوعی جمہوریت ہے، گلگت بلتستان کے الیکشن پر وزیراعظم نے 40 ارب اور پنجاب کے بلدیاتی الیکشن پر 47 ارب کے کسان پیکیج کا اعلان کیا اور ہمیں ریلی نکالنے سے روکا جارہا ہے، الیکشن کمیشن سے پوچھتا ہوں کہ ہمیں اپنا منشور بتانے کی اجازت کیوں نہیں ہے، جو قانون منصفانہ نہیں ہوتا ہم اس کو نہیں مانتے جب کہ کسی لیڈر کو عوام سے مخاطب ہونے سے نہیں روکا جاسکتا۔
عمران خان نے کہا کہ ساری تحریکیں کراچی سے شروع ہوتی ہیں، ہم اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ کراچی کی عوام جاگ گئی ہے، عوام ظلم اور نا انصافی کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں ایسا نظام لائیں گے کہ رینجرز کی ضرورت نہیں پڑے گی، سب سے پہلے شہر کی پولیس کو ٹھیک کرکے دکھائیں گے کیونکہ پولیس کا نظام ٹھیک کرنے سے کراچی میں امن آئے گا، ہم شہر سے پانی مافیا، زمینوں پر قبضے اور چائنا کٹنگ مافیا کو ختم کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی پولیس کو غیر سیاسی کردیں دہشت گردی ختم کرکے دکھائیں گے، شہر کو سب سے پہلے امن چاہیے اور اسے نفرتوں سے پاک کرنا چاہیے، کراچی کو لسانیت اور صوبائیت کی بنیاد پر تقسیم نہیں ہونا چاہیے۔
چیرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ کراچی میں نفرتیں پھیلائی گئیں، شہر میں مہاجر، پنجابی، پٹھان، سندھی اور بلوچ سب کو متحد رہنا ہے، کراچی میں امن ہوگا تو خوشحالی ہوگا اور یہ روشنیوں کا شہر بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم کو باہر سے نہیں بلکہ اندر سے ہی مائنس ون کا خطرہ ہے۔
اس موقع پر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ کراچی شہر زخم خوردہ ہے، ہم عوام کے دکھ اور درد دور کرنے کے لیے یہاں آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہر سے بوری بندی سیاست کا خاتمہ کرکے اسے دنیا اور عالم اسلام کا ترقی یافتہ شہر بنائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ شہر قائد کو قابضین اور مافیا سے نجات دلائیں گے، تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد دو جماعتوں کا نہیں بلکہ عوام کا ہے، کراچی کی انتخابی مہم دیکھ کر اسلام آباد والے بھی پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں اب الیکشن ہوگا ہم یہاں سلیکشن نہیں ہونے دیں گے اور 5 دسمبر شہر میں تبدیلی اور انقلاب کا دن ہوگا۔