بدین (عمران عباس) ضلع کونسل بدین میں چیئرمین شپ حاصل کرنے کے لیئے پیپلز پارٹی اور ذوالفقار مرزا کے درمیاں سخت مقابلہ، دونوں گروپوں کی جانب سے چیئرمین لانے کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔
دونوں گروپوں کی جانب سے یہ دعوے بھی کیئے جا رہے ہیں کہ وہ اکثریت میں ہیں جبکہ ایک یوسی کے نتائج روکے گئے ہیں اور تین پر ابھی الیکشن ہونا باقی ہے جیسے ہی ان چار یوسیز کا اعلان ہوگا وہ اپنے امیدوار کا اعلان بھی کردینگے،ضلع بدین کی کل ملاکر 68 یونین کاﺅنسل پر الیکشن ہونا تھا لیکن تین یوسیز پر الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابات کو روک دیا گیا جبکہ ایک یوسی کی پولنگ اسٹیشن پر آگ لگنے کے باعث اس کے نتائج کو بھی روک دیا گیا ہے۔
جس کے بعد اس وقت 64 یونین کاﺅنسلز پر الیکشن ہوچکے ہیں جس کے نتائج کچھ اس طرح ہیں کہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے اپنے حمایتی یافتہ امیدواروں کے ساتھ 32 نشستیں حاصل کرلی ہیں جبکہ پیپلز پارٹی نے بھی آزاد امیدواروں کے ساتھ 32 نشستیں حاصل کی ہیں جس کے بعد آنے والی چار یوسیز کے الیکشن اور نتائج پر ہی پتہ چلے گا کہ کس کا پلہ بھاری ہے، اس وقت تک پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے ضلع کونسل کے لیئے علی اصغر ھالیپوٹہ کا نام سامنے آیا ہے جبکہ ڈاکٹر ذوالفقار رمزا کی جانب سے اپنے چھوٹے بیٹے حسام مرزا کا نام لیا جا رہا ہے۔
اس کے لیئے ضلع بدین کی مختلف ٹاﺅں کمیٹیوں کے لیئے بھی دونوں گروپس کی جانب سے اپنے امیدواروں کے لیئے نام سامنے آر ہے ہیں لیکن اب تک حتمی فیصلہ نہیں کیا جا سکا ہے کہ فائل کون ہوگا، اس کے علاوہ کاﺅنسلروں کی خرید و فروخت کے ڈر سے بھی دونوں گروپس کی جانب سے اپنے اپنے کاﺅنسلروں کو چھپادیا گیا ہے اور بیشتر کو تو کراچی، اسلام آباد یا دبئی بھی بھیجے جانے کی اطلاعات ہیں ، دونوں گروپس کو یہ بھی ڈر ہے کہ کہیں ان کے کاﺅنسلرز فروخت نا ہوجائیں جس کے باعث اس وقت کاﺅنسلروں کی پانچوں انگلیاں گھی میں ہیں۔