کراچی : معروف دینی درسگاہ جامعہ بنوریہ عالمیہ میں زیر تعلیم تھائی لینڈ کا طالب علم 20 سالہ امیراسماعیل ولد اسماعیل ہارٹ اٹیک سے انتقال کرگیا۔
مرحوم کا تعلق تھائی لینڈ کے شہر ساتون سے تھا گزشتہ 3 سال سے جامعہ بنوریہ عالمیہ کے شعبہ غیر ملکی میں زیر تعلیم تھااچانک دل کا دورہ پڑھا جس کے بعد ڈاکٹروں نے موت کی تصدیق کی لاش کو جامعہ بنوریہ عالمیہ لایا گیا جہاں نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد حب کے قبرستان میں تدفین کردی گئی۔
جامعہ بنوریہ عالمیہ کے ترجمان کے مطابق پیر کے روز جامعہ بنوریہ عالمیہ شعبہ غیر ملکی کے طالب علم امیر اسماعیل رات کو اچانک دل کا دورہ پڑھا جس کے باعث وہ خالق حقیقی سے جاملا جس کی تصدیق ڈاکٹروں نے کردی ،امیراسماعیل جامعہ بنوریہ عالمیہ میں 2013 سے زیر تعلیم تھا ابتدائی درجات کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد وہ درجہ اولی میں زیر تعلیم تھا مرحوم کی عمر تقریبا 20 سال جبکہ تعلق تھائی لینڈ کے شہر ساتون سے تھا جو پاسپورٹ نمبر AA1288214 کے ذریعے حصول تعلیم کیلئے پاکستان آیا تھا۔
گزشتہ روز جب امیر اسماعیل کی لاش کوجامعہ بنوریہ عالمیہ لایاگیا تو طلبہ میں غم کی کفیت طاری ہوگئی امیراسماعیل کے ساتھیوں کے مطابق مرحوم محنتی اور اساتذہ کی قدر کرنے والا طالب علم تھا ۔، مرحوم کی نماز جنازہ آہ سسکیوں میں جامعہ بنوریہ میں ادا کی گئی اور تدفین حب کے قبرستان میں اہل خانہ کی اجازت سے کردی گئی۔
غیر ملکی طالب علم کے انتقال پر جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم سمیت دیگر اساتذہ وطلبہ نے گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم طالب علم امیر اسماعیل کے انتقال پر افسوس و لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کیلئے دعائے مغفرت اور لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔