کراچی (جیوڈیسک) ملکی پاکستان میں گزشتہ ماہ مہنگائی کی شرح میں سال بہ سال 2.7 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 0.6 فیصد کا اضافہ ہوا، اکتوبر میں سالانہ 1.6 اور ماہانہ بنیادوں پر 0.5 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیاگیا تھا جبکہ جولائی سے نومبر تک مہنگائی کی اوسط شرح 1.86 فیصد رہی جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 6.45 فیصد تھی۔
پاکستان بیوروشماریات (پی بی ایس) کی جانب سے جاری کردہ ماہانہ رپورٹ کے مطابق نومبر 2015 میں اشیائے خوراک کی قیمتوں میں نومبر2014 کے مقابلے میں 2.2 اور اکتوبر 2015 کے مقابلے میں 1.2 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ دیگر اشیا کی قیمتوں میں سالانہ بنیادوں پر 3.2 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 0.2 فیصد کا اضافہ ہوا۔
رپورٹ کے مطابق اکتوبر کے مقابلے میں نومبر میں مرغی 21.13 فیصد، ٹماٹر 18.12 فیصد، پیاز 14.61 فیصد، آلو12.82 فیصد، انڈے 10.68 فیصد، بیسن 3.69 فیصد، سبزیاں 3.26 فیصد، چائے کی پتی3.14 فیصد، دال ماش 2.90 فیصد، دال چنا 2.51 فیصد، مچھلی 2.39 فیصد، نٹس1.88 فیصد، آٹا 1.49 فیصد، گندم 1.46 فیصد، چنے 1.39 فیصد، خشک میوے 1.06 فیصد مہنگے ہوئے جبکہ تازہ پھل 7.78 فیصد، گڑ 4.20 فیصد، چینی 3.7 فیصد، چاول 3.62 فیصد اور پکانے کا تیل 1.31 فیصد سستا ہوا، اشیائے خوراک کے علاوہ دیگر اشیا میں وولن ریڈی میڈ گارمنٹس 2.52 فیصد، موٹر فیول 1.99 فیصد، تعمیراتی اجرتیں 1.40 فیصد، ڈاکٹر کی فیس 1.21 فیصد اور کیروسین آئل 1.11 فیصد مہنگا جبکہ ذاتی استعمال کے آلات 1.05 فیصد سستے ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق نومبر 2014 کے مقابلے میں گزشتہ ماہ ٹماٹر 95.45 فیصد، پیاز 83.90 فیصد، دال چنا 56.35 فیصد، بیسن 50.50 فیصد، دال ماش 38.30 فیصد، چائے کی پتی 27.35 فیصد، کابلی چنا21.32 فیصداور سگریٹس 17.23 فیصد مہنگے جبکہ آلو 45.59 فیصد، چاول 19.15 فیصد، پکانے کا تیل 16.57 فیصد، انڈے 14.17 فیصد، ویجیٹیبل گھی 12.41 فیصد سستا ہوا، خوراک کے علاوہ دیگر اشیا میں سلائی مشین کی سوئی اور ڈرائی سیل 9.96 فیصد، گیس9.92 فیصد، تعمیراتی اجرتیں 9.30 فیصد، درزی کے چارجز 8.83 فیصد، تعلیمی اخراجات 8.75 فیصد بڑھ گئے جبکہ مٹی کا تیل 18.93 فیصداور موٹر فیول 14.38 فیصد سستا ہوا۔
رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 5ماہ میں حساس قیمتوں کے اشاریے (ایس پی آئی) کی بنیاد پر افراط زر کی شرح منفی سال بہ سال 4.01 فیصد سے گھٹ کر 0.27 فیصد اور ہول سیل پرائس انڈیکس (ڈبلیو پی آئی) کی بنیاد پر مہنگائی کی شرح 2.74 فیصد سے گھٹ کر منفی 2.73 فیصد ہوگئی۔