کراچی (جیوڈیسک) قرضوں میں جکڑے ہوئے ملک کے امیر حکمراں سفارتی آداب کے تحت اعلیٰ امریکی شخصیات کو تحفے دینے کی روایت پرعمل پیرا ہیں۔
وزیر اعظم نواز شریف اعلیٰ امریکی شخصیات کو غالیچے تحفے میں دیتے ہیں، پاکستان کے سابق صدرنے تعلقات بہتر بنانے کیلیے پاکستان میں امریکی سفیر کو فرانسیسی شراب کا تحفہ دیا۔ امریکی فیڈرل رجسٹرارآفس کی دستاویزات کے مطابق سال 2013 کے دوران وزیراعظم نواز شریف نے امریکی صدربارک اوباما کو 600 ڈالرمالیت کاروایتی پاکستانی کارپٹ تحفے میں دیا جس کی ریکارڈ میں وصولی 31 اکتوبر 2013 کو ظاہر کی گئی۔
وزیر اعظم نے اسی اثنا میں امریکا نائب صدرجوزف بائیڈن کو 2800 ڈالرکا ریشمی قالین گفٹ کیا۔ وزیر اعظم کی فیاضی اعلیٰ حکومتی عہدے داروں تک ہی محدود نہ رہی بلکہ انھوں نے وائٹ ہاؤس کے اسٹاف ممبر جیفری ایگرز کو بھی 500 ڈالر مالیت کاقالین گفٹ کیا۔
سابق صدر آصف زرداری نے پاکستان میں امریکی سفیررچرڈ اولسن کو فرانسیسی وائن Premier Grand Cru Classé کا تحفہ دیا، یہ وائن دنیاکی مشہور فرانسیسی وائن کمپنی Château Margaux نے 1986 میں کشیدکی تھی، وائن کی اس بوتل کی امریکی رجسٹرار ڈپارٹمنٹ نے قیمت 682 ڈالراور وصولی کی تاریخ25فروری2013درج کی ہے۔
وزیراعظم نوازشریف نے امریکا کے ڈیفنس سیکریٹری چک ہیگل کو 600 ڈالر مالیت کا قالین نومبر 2013 میں گفٹ کیا۔ امریکا میں تعینات پاکستان کی سفیر شیری رحمن نے امریکا کے اسسٹنٹ سیکریٹری آف ڈیفنس برائے ایشیااینڈ پیسفک سیکیورٹی افیئرز Peter Lavoy کو 450 ڈالرمالیت کے کف لنک مئی 2013 میں گفٹ کیے۔
سال 2013 کے دوران پاکستان کا دورہ کرنے والے امریکی سینیٹرز اور دیگر اہم شخصیات کو حکومت پاکستان نے سفری اخراجات بھی ادا کیے جن شخصیات نے 2013 کے دوران حکومت پاکستان سے سفری اخراجات وصول کیے ان میں امریکی سینیٹر باب کورکر، کمیٹی برائے امور خارجہ میں اقلیتوں کے چیف قونصل جمیل جعفراوراقلیتوں کے پروفیشنل اسٹاف ممبر مائیکل پیھلان شامل ہیں۔
ان تحائف اور سفری اخراجات قبول کرنے کے بارے میں امریکی رجسٹرار ڈپارٹمنٹ نے توجیح دی ہے کہ یہ تحائف نہ وصول کرنے کی صورت میں تحائف دینے والے ملک اور امریکی حکومت کوسبکی کا سامنا کرنا پڑتا۔