کراچی (جیوڈیسک) چیئرمین پی سی بی شہریارخان کو محمد عامر کی ٹیم میں ممکنہ واپسی پر دیگر کھلاڑیوں کے منفی ردعمل کی فکر ستانے لگی،اس حوالے سے انھوں نے اسپن بولنگ کوچ مشتاق احمد کو اہم ٹاسک سونپ دیا، وہ پیسر کی سب سے الگ الگ ملاقاتوں کے ذریعے گلے شکوے دور کرائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق اسپاٹ فکسنگ کے جرم میں سزا کاٹنے والے فاسٹ بولر محمد عامر کی قومی ٹیم میں دوبارہ شمولیت اب یقینی دکھائی دے رہی ہے، گذشتہ دنوں لاہور میں چیئرمین بورڈ شہریارخان، کوچ وقار یونس اور چیف سلیکٹر ہارون رشید تینوں نے ہی اس حوالے سے مثبت خیالات کا اظہار کیا تھا، پابندی ختم ہونے کے بعد عامر نے ڈومیسٹک میچز میں بہتر پرفارم کیا اور ان دنوں وہ بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں ایکشن میں ہیں، ذرائع نے بتایا کہ بظاہر تو پیسر کی واپسی پر تمام بڑے متفق نظر آتے ہیں مگر شہریارخان کو چند خدشات نے گھیرا ہوا ہے۔
انھیں لگتا ہے کہ جس طرح محمد حفیظ نے بنگلہ دیش لیگ میں عامر کے ساتھ کھیلنے سے انکار کیا، اگر دیگر پلیئرز نے ایسا کیا تو پاکستان کرکٹ نئے بحران کا شکار ہو جائے گی۔ ان سے ملاقاتوں میں کئی کھلاڑی اس حوالے سے اپنے تحفظات ظاہر کر چکے ہیں، اب چیئرمین بورڈ نے ٹیم کے اسپن بولنگ کوچ مشتاق احمد کو پلیئرز کو منانے کا ٹاسک سونپ دیا ہے۔
ان سے کہا گیاکہ بی پی ایل کے بعد وہ قومی کرکٹرز کی عامر کے ساتھ الگ الگ میٹنگزکا اہتمام کریں جس میں تمام گلے شکوے دور کیے جائیں، ذرائع نے مزید بتایا کہ بورڈ حکام نے اچانک عامر کی ٹیم میں واپسی کا شوشا پی ایس ایل کی وجہ سے چھوڑا ہے، حکام انھیں پلیئرز ڈرافٹ میں شامل کرنے سے قبل عوام، میڈیا اور سابق کرکٹرز کا ردعمل دیکھنا چاہتے ہیں۔