واشنگٹن (جیوڈیسک) ایف بی آئی کا کہنا ہے کیلیفورنیا حملوں کے ملزمان رضوان فاروق اور تاشفین ملک شادی سے پہلے ہی انتہاپسندی کی جانب مائل ہوگئے تھے ۔ حملوں کے لیے کیا اُنہیں کسی اور کی مدد بھی حاصل تھی؟ اس حوالے سے تحقیق کی جارہی ہے۔
واشنگٹن میں سینیٹ کی عدلیہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے ایف بی آئی ڈائریکٹر جیمز کومے نے کہا کہ تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ سید رضوان فاروق اور تاشفین ملک 2013ءمیں انتہاپسندی کی جانب مائل ہوئے ۔
جیمز کومے نے شادی سے پہلے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر دونوں کے درمیان ہونے والی گفتگو کا بھی حوالہ دیا اور بتایا کہ امریکا آنے سے پہلے تاشفین اور رضوان فاروق شدت پسندی کی باتیں کرتے تھے ۔
یہ پتا لگانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ کیا ان کی شادی کسی انتہاپسند گروپ نے سازش کے تحت کرائی؟
اس سے پہلے ایف بی آئی کے ہی اعلیٰ عہدے دار نے کہا تھا سید رضوان فاروق اور تاشفین ملک میں 2014 ءسے پہلے انتہاپسند رجحان نہیں پایا جاتا تھا ۔
دونوں میاں بیوی پر کیلیفورنیا کے علاقے سین برنارڈینو میں فائرنگ کرکے 14 افراد کے قتل کا الزام ہے۔ انہیں واقعے کے بعد فرار ہوتے ہوئے مبینہ مقابلے میں قتل کردیا گیا تھا۔