کراچی (جیوڈیسک) کاشتکاروں کی جانب سے گنے کی قیمت مقرر کرنے کے لئے احتجاج کے دوران اچانک پولیس اور مظاہرین آمنے سامنے آگئے جب کہ جھڑپ کے نتیجے میں دو پولیس اہلکاروں سمیت کئی مظاہرین زخمی ہوگئے۔
گنے کی قیمتوں میں اضافہ نہ کئے جانے کے خلاف کاشتکاروں کی بڑی تعداد پریس کلب کے باہر جمع ہوئی اور احتجاج شروع کردیا جب کہ مسلم لیگ فنکشنل اورتحریک انصاف کے رہنما بھی مظاہرین سے اظہار یکجہتی کے لئے پہنچے جس کے بعد مظاہرین نے وزیراعلی ہاؤس جانے کی کوشش کی جس پر پولیس نے انہیں منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کی شیلنگ اورواٹر کینن کا استعمال کیا۔
پولیس کی جانب سے مظاہرین کو روکنے کے لئے کراچی آرٹس کونسل اور فوارہ چوک کے اطراف رکاوٹیں قائم کی گئیں تاہم مظاہرین نے آگے بڑھتے ہوئے فوارہ چوک پر پہلی رکاوٹ توڑ دی اور سیکڑوں مظاہرین فوارہ چوک سے سندھ اسمبلی تک پھیل گئے۔
مظاہرین نے سندھ اسمبلی کے باہر دھرنا دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ جب تک گنے کی قیمتیں مقرر کرنے کی یقین دہانی نہیں کرائی جاتی اس وقت تک احتجاج جاری رہے۔