اسلام آباد (جیوڈیسک) پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکسوں کی بھرمار کے سبب تیل لینے والے عوام کا ہی تیل نکال دیا گیا، حکومت نے دو سالوں میں عوام سے 841 ارب روپے بٹور لئے۔ عوام کی جیبیں دن دیہاڑے کس طرح کٹیں، ایف بی آر نے کچا چٹھا کھول دیا۔
ایف بی آر کے مطابق حکومتی آمدن میں پیٹرولیم مصنوعات کا حصہ 44 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ دو سال کے دوران پیٹرولیم مصنوعات کی مقامی فروخت پر 463 ارب جبکہ درآمدات پر 335 ارب روپے سیلز ٹیکس وصول کیا گیا، پیٹرولیم مصنوعات پر ایک فیصد کسٹمز ڈیوٹی بھی عائد کی گئی اور اس سے 41 ارب روپے مزید کمائے گئے۔
حکومت اس وقت ایک لیٹر پیٹرول پر 17 روپے جبکہ ڈیزل پر 40 روپے فی لیٹر سیلز ٹیکس وصول کر رہی ہے۔ یوں حکومت نے خود تو اربوں روپے کما لئے مگر عالمی سطح پر پیٹرولیم کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو نہ پہنچنے دیا۔