بوجمبورا (جیوڈیسک) افریقی ملک برونڈی میں فوج کے تین مراکز پر حملوں اور اس کے بعد تشدد کے واقعات میں کم از کم 87 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ فوج کے ایک ترجمان کرنل گرسپراڈ براٹوزا کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں 8 سکیورٹی افسران شامل ہیں جبکہ 49 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے اور کارروائی کے دوران 79 دشمن مارے گئے۔
ان کے قبضہ سے 97 ہتھیار برآمد کیے گئے۔ خیال رہے کہ برونڈی میں جولائی میں متنازع انتخابات کے بعد صدر پیرا نکورونزیزا کی جانب سے تیسری مدت کے لیے صدر منتخب ہونے کے فیصلے کے بعد سے مظاہرے جاری ہیں۔
احتجاج کے بعد سے جمعے کو تشدد کے سب سے زیادہ واقعات پیش آئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ مسلح حملہ آوروں نے منظم انداز میں فوج کے تین مختلف مراکز پر حملے کیے۔ اس کے بعد شروع ہونے والی لڑائی سارا دن اور رات تک جاری رہی جس میں مختلف علاقوں میں فائرنگ کی آوازیں سنائی دیتی رہیں۔
حکومت مخالف مظاہروں کے مضبوط گڑھ ضلع نیاکبیگا میں سب سے زیادہ لاشیں ملی ہیں۔ ہلاک شدگان میں بچے بھی شامل ہیں اور انھیں سر پر گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا۔