لاہور: اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ محمد زبیر حفیظ نے کہا ہے کہ مغربی تہذیب نے پاکستانی تہذیب و تمدن کو تباہ کیا ہے۔پاکستانی تہذیب ہماری پہچان ہے اس کو مٹنے نہیں دیں گے
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھی کلچر ڈے کے حوالے سے منعقدہ پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کے کلچر کے نام پر حکومت فحاشی کو فروغ دے رہی ہے، ایسے اقدامات کلچر کی موت کا باعث ہوتے ہیں۔ سندھی کلچر محبت و بھائی چارے ، امن و آشتی کا پیمبر ہے،سندھ کی تاریخ و ثقافت دنیا کی قدیم ترین ثقافتوں میں شمار ہوتی ہے۔
یہ ساڑھے پانچ ہزار سال قدیم ثقافت ہے۔سندھ کی دھرتی عظیم شعرا، مسلمان صوفیائے کرام اوردانشوروں کی سرزمین ہے۔سندھ میں کروڑوں لوگ غربت کی لکیر کے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ، سندھ حکومت اربوں روپے کے اخراجات سے جشن منا رہی ہے ،۔ آج ارباب اختیار ایک دوسرا سندھی معاشرہ دکھا رہے ہیں ،جو اپنی اصل اقدار سے دور ہوتا نظرآہا ہے۔ سندھ کے نوجوانوں کو ایک خاص مہم کے ذریعے اپنی ثقافت اور روایات سے دور کیا جارہا ہے۔
سندھ میں ایک منصوبے کے تحت اسلحہ کلچر کو عام کیا۔ ٹی وی ڈراموں میں پیش کردہ کرداروں سے متاثر ہوکر نوجوانوں نے اسلحہ اٹھالیا ہے جس سے ان کا اور معاشرے کا مستقبل تباہ ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔سندھی کلچر ڈے کے نام پر سندھی خواتین کو ٹوپی اجرک پہنا کر سڑکوں پر نچانے کا سہرا بھی سندھ حکومت کے سر جاتا ہے۔سندھ حکومت کا کردار سندھی کم اور مغربی زیادہ لگتا ہے۔
زبیر حفیظ نے سندھ کے ادیبوں اور دانشوروں سے مطالبہ کیا کہ وہ سندھی زبان، ثقافت اور روایات کی حفاظت کی حفاظت کے لئے کردار ادا کریں۔ سندھ، سندھی ثقافت اور سندھ کے معاشرے سے پیار رکھنے والے کیا اپنی قوم اور ثقافت کو تباہی کی طرف جانے سے بچانے کے لئے اقدامات کریں۔ سندھ کی مہمان نوازی بھی مشہور ہے۔ سندھ کے لوگ سچے سیدھے سادے ہیں۔ ان کی حقیقی ثقافت دیکھنی ہو تو سندھ کے کسی گاؤں دیہات میں چلے جائیں۔ جہاں ایک غریب اپنی غربت اور مفلوک الحالی کے باوجود مطمئن زندگی گزار رہا ہے۔