خلق کا چمکا سِتارہ آپ ۖ کی نعلین سے

جشنِ عیدمیلاد النبی ایڈیشن نعت ِرسولِ مقبول ۖ

خلق کا چمکا سِتارہ آ پ ۖ کی نعلین سے
دو جہاں پاتے ہیں صدقہ آپ کی نعلین سے

بحر ِ ظلمت میں گھری تھی کشیٔ عصیاں میری
مِل گیا اِس کو کنارا آپ ۖکی نعلین سے

شہر ِ بطحا تیری عظمت کا ٹھکانہ ہی نہیں
بن گیاہے تو مدینہ آپ ۖ کی نعلین سے

جب شبِ معراج پہنچے عرش پہ شاہِ اُممۖ
عرش نے پایا اُجالا آپ ۖ کی نعلین سے

پرچم نعلین پھرتے ہیں اُٹھائے مومنین
فیض پاتا ہے زمانہ آپ ۖ کی نعلین سے

یا کہ ہوں شاہ وگد ا یاغم کے مارے لوگ ہوں
سب کاہوتا ہے مَداوا آپ ۖ کی نعلین سے

در بدر پھرتا رہا و ہ ٹھو کریں کھاتاہوا
ہو گیا ادنیٰ سے اعلیٰ آپ ۖ کی نعلین سے

مٹ گیا جو کچھ بُرا تھا واسطہ جبکہ دیا
میری قسمت کا بھی لکھا آپۖ کی نعلین سے

تھا بہت کمتر زمانے میں، میں اعظم بن گیا
یہ شرف میں نے بھی پایا آپ ۖکی نعلین سے

Eid Milad un Nabi

Eid Milad un Nabi

تحریر: محمداعظم عظیم اعظم
azamazimazam@gmail.com: