بدین (رپورٹ۔عمران عباس )ضلع بدین میں پندرہ ہزار سے زائد افراد کی جانب سے غیر قانونی طور پر اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف ،حکومت سندھ کو کمپیوٹرائز لائسنس کی مد میں بھاری فیسوں کی وصولی کے باوجود 15000 ہزار افراددو سال گذرجانے کے باوجود کمپیوٹرائزڈ لائسنس سے محروم ہوگئے، حکومت سندھ وزارتِ داخلہ نے اکتومبر 2013 میں نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے ضلع بدین کے 35752 اسلحہ لائسنس رکھنے والے شہریوں کو احکامات جاری کیئے تھے کہ وہ فل فور اپنے پرانے اسلحہ لائسنس کمپیوٹرائز کروائیں، دراثناءبدین کے 35752 اسلحہ لائسنس رکھنے والے شہریوں میں سے 20920 شہریوں نے نادرہ کے تحت اپنے پرانے لائسنس کمپیوٹرائز کروائے جس سے حکومت سندھ وزرات داخلہ کے خزانے میں 31لاکھ روپے جمع کروائے گئے مگر تاحل صرف پانچ ہزار افراد کو کمپیوٹرائزڈ لائسنس جاری ہوسکے ہیں ،
تاہم 35752 غیر کمپیوٹرائزڈ لائسنس رکھنے والے شہریوں میں سے 15000 ہزار شہریوں نے وزارت داخلہ حکومت سندھ کے احکامات کے باوجود اپنے لائسنس کمپیوٹرائزڈ نا کروائے جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ نے 27 مئی 2015 کو جاری کردہ نوٹیفکیشن کے تحت ضلع بھر میں کمپیوٹرائزڈ لائسنس بنوانے کا عمل منسوخ کردیا اور غیر کمپوٹرائزڈ اسلحہ لائسنس کو بھی منسوخ کرتے ہوئے احکامات جاری کیئے گئے کہ پرانے لائسنس رکھنے ولاے شہری اپنا پرانا لائسنس اور اسلحہ متعلقہ تھانے پر جمع کروائیں، اس طرح حکومت سندھ کی جانب سے بھاری فیسوں کی وصولی کے باوجود دو سال گذرجانے کے باوجود 15000شہری کمپیوٹرائزڈ لائسنس سے محروم ہیں اور غیر قانونی اسلحہ استعمال کررہے ہیں ، مگر ضلع بھر میں حکومتی احکامات کے بعد اسلحہ لائسنس کمپیوٹرائزڈ کروانے کا عمل تاحال منسوخ ہے۔