نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارتی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے الزام عائد کیا ہے کہ انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم نے گجرات میں بی جے پی کے 2 رہنماؤں کو پاکستانی خفیہ ایجنسی کے کہنے پر قتل کرایا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے گزشتہ ہفتے ہی گجرات پولیس سے تحقیقات کی ذمے داری اپنے سرلی ہے اورشرش بنگالی، پراگنیش مستری کے قتل میں استعمال ہونے والا اسلحے کے سپلائر 35 سالہ ناصر خان پٹھان کو گرفتار کر لیا جواس ضمن میں گرفتارہونے والا 12 واں شخص ہے جب کہ اس سے قبل مبینہ طورپراس سازش کا حصہ قرارپانے والے 11 افراد کو گجرات پولیس حراست میں لے چکی ہے۔
نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے دعویٰ کیاہے کہ ناصرپٹھان نے عنایت کواسلحہ فراہم کیا جو قتل کی واردات میںاستعمال ہوا، امریکاکو بھی اس ضمن میں ایک یادداشت ارسال کی جائے گی جہاں گوگل اور یاہوکے سرور موجود ہیں جبکہ پولیس کاکہناہے کہ ملزمان نے آپس میںرابطے کیلیے واٹس ایپ، فیس بک اور وائبر کا استعمال کیا تاکہ ایجنسیوںکوان تک پہنچنے میں مشکلات رہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں یہ دعویٰ کیا گیاہے کہ داؤدابراہیم گینگ کے رکن جاوید چکنانے چھوٹا شکیل کی ہدایت پرقتل کا منصوبہ بنایا اور اسے عملی جامہ پہنایا، سرکاری ایجنسیوں کوشبہ ہے کہ انڈرورلڈگینگ پاکستان کی خفیہ ایجنسی کی پشت پناہی سے ملک میںفرقہ واریت پھیلا رہا ہے اورایسے کئی رہنمانشانے پرہیں۔
یادرہے کہ اس سے قبل یہ دعویٰ بھی کیاگیاتھاکہ جاویدچکنا اور اس کے چھوٹے بھائی عابد کو حراست میںلے لیا گیا ہے جنھوں نے50 لاکھ روپے کے عوض قتل کی واردات انجام دینے کی حامی بھری تھی جبکہ 5 لاکھ روپے ہنڈی کے ذریعے منتقل بھی کیے گئے۔