لاہور (جیوڈیسک) صدر مملکت ممنون حسین کا کہنا ہے کہ ہم نے آئی ایم ایف سے قرضے لیے ہیں تو ان کی شرائط بھی ماننا پڑتی ہیں۔
لاہور میں تقریب سے خطاب کے دوران صدر ممنون حسین نے کہا کہ 1960 میں جنوبی کوریا ہم سے بہت پیچھے تھا لیکن آج وہ ہم سےبہت آگے ہے، جنوبی کوریا کی برآمدات 40 کروڑ سے بڑھ کر 600 ارب ڈالر سالانہ ہوگئی ہے۔ 2008 میں پاکستان پر قرضہ 6 ہزار 700 ارب روپے تھا، 2008 سے 2013 تک پاکستان پر 8100 ارب روپے قرضہ بڑھا، وزیر اعظم نوازشریف کی حکومت آئی تو قرضہ 14 ہزار ارب تھا، آئی ایم ایف سے قرضے لیےہیں تو ان کی شرائط بھی ماننا پڑتی ہیں۔
صدر ممنون حسین نے کہا کہ قائد اعظم پاکستان کی سیاست، معیشت اور سماجی معاملات اسلام کےمطابق چاہتے تھے، ان کی فراست اور جہد مسلسل سے ہمیں انگریزوں کی غلامی سے نجات ملی، پاکستان کے حالات جتنے خراب ہونے تھے ہوگئے ،اب سب کچھ ٹھیک کرنا ہے، ملک کے ہر شخص کو قائداعظم کے افکار کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ معاشرے کی برائیاں ختم ہونے میں وقت لگے گا، بڑے منصوبوں کی تکمیل کے لئےقوم حکومت کادست وبازوبن جائے اور منصوبوں کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے والوں کو رد کردے۔
صدر مملکت کا کہنا تھا کہ ملکی سالمیت پرکسی صورت کوئی آنچ نہیں آنےدیں گے، دہشت گردی کے خلاف افواج کی قربانیاں لازوال ہیں، بے گناہ پاکستانیوں کےقاتلوں کوکبھی معاف نہیں کریں گے۔