کراچی (جیوڈیسک) قانون نافذ کرنے والے اداروں نے داعش اور القاعدہ سے تعلق پر مزید تین خواتین کو حراست میں لے لیا ہے جبکہ تین خواتین کو ہفتے کو حراست میں لیا گیا تھا۔
خواتین کے قبضے سے لیپ ٹاپ بھی ملے ہیں ذرائع کائونٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ کے مطابق لیپ ٹاپ سے اہم دستاویزات ملی ہیں اور ای میل کائونٹ کی جانچ پڑتال کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کو زیر حراست خواتین کی نشاندہی پر مزید 14 خواتین کی تلاش جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق قاری یوسف اور عادل بٹ کی اہلیہ ، سعد عزیز کی بیوی اور ساس ، خالد یوسف باری کی اہلیہ ، عمر کاٹھیور کی اہلیہ سے تفتیش مکمل کر لی گئی۔ خواتین فنڈنگ اور دہشت گردوں کی شادیاں کرانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
زیر حراست خواتین میں سے 3 کا یونیورسٹیز میں اچھا اثر و رسوخ بتایا گیا ہے۔ انچارج کائونٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ راجہ عمر خطاب نے سانحہ صفورا میں ملوث دہشت گردوں کی نشاندہی پر تفتیش کے بعد دہشت گردوں کو سہولت فراہم کرنے والی خواتین کا بیس رکنی گروپ بے نقاب کیا تھا۔