ٹوکیو (جیوڈیسک) غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شارٹ شارٹس فلم فیسٹیول اینڈ ایشیا نامی فلمی میلے کے منتظمین نے کہا ہے کہ آنے والا دور مختصر دورانیے کی فلموں کا ہے کیونکہ لوگ تفریح کے لیے زیادہ سے زیادہ اپنے سمارٹ فون یا پھر ٹیبلٹ کمپیوٹرز استعمال کرنے لگے ہیں۔ فلمی میلے کے منتظمین نے اعلان کیا ہے کہ وہ دنیا کے کسی بھی ایسے ہدایتکار کو ایک ملین ڈالرز کی رقم فراہم کریں گے جو مختصر فلم کا سب سے اچھا خاکہ روانہ کرے گا۔ منتظمین کے مطابق اس فلم کا خاکہ پانچ سو الفاظ پر مشتمل ہونا چاہیے جس میں اس فلم کی ’پُرجوش، سنسنی خیز اور ہلا دینے والی کہانی بیان کی گئی ہو۔ یہ خاکہ منتظمین کو اُنتیس فروری 2016ء تک مل جانا چاہیے۔
انتظامیہ کو جو بھی فلمی خاکے موصول ہوں گے اُن میں سے پانچ خاکے چُنے جائیں گے، جن میں سے ہر خاکے کو چار ہزار ڈالرز کا نقد انعام دیا جائے گا۔ پھر اُن پانچ میں سے بہترین خاکے کا انتخاب کیا جائے گا اور خاکہ بھیجنے والی خاتون یا مرد کو وہ فلم تیار کرنے کے لیے آٹھ لاکھ ڈالر ادا کیے جائیں گے۔ اس بہترین خاکے کو آٹھ ہزار ڈالر کا اضافی انعام بھی دیا جائے گا۔ اس مقابلے میں پہلے نمبر پر آنے والے خاکے پر جو فلم بنے گی اُسے 2017ء میں ’شارٹ شارٹس فلم فیسٹیول اینڈ ایشیا‘ میں دکھایا جائے گا۔