تحریر: رانا عبدالرب قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو سے سیاست کی تعریف پوچھی گئی تو انہوں نے فرمایا کہ سیاست ایک حاملہ عورت کی طرح ہے عین وقت پر پتہ چلتا ہے کہ بیٹا ہے کہ بیٹی۔ مگر قائد عوام کی یہ بات وقت کی تیزی کی نظر ہو گئی کیوں کہ سائنس نے ثابت کر دیا کہ وقت سے پہلے پتہ چلتا ہے کہ حاملہ عورت کے پیٹ میں بیٹا ہے یا بیٹی۔اسی طرح اب سیاست بساط چاہے کتنی ہی مشکل کیوں نہ بچھائی گئی ہو مگر وقت سے پہلے سیاست دانوں کی طرف سے بچھائی گئی بساط کو سیاسی پنڈت بتلا دیتے ہیں کہ اس بار کھیل کی بازی کون جیتے گا۔
ضلع لیہ میں بلدیاتی الیکشن میں منتخب ہونے والی عوامی نمائندوں میں سے ضلع کی پانچ میونسپل کمیٹیز اور ضلع کونسل کے چیئرمین او ر ڈپٹیچئیرمین کے انتخابات ہونا ابھی باقی ہیں۔جس کے لیے مقامی اور اعلی ٰ سطح پر جوڑ توڑ جاری ہے ۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ہر امیدوار خود کو میونسپل کمیٹی ی پھر ضلع کونسل کا چئیرمین اور ڈپٹی چئیرمین بن کر سوتا ہے یہ بات کسی حد تک اس لیے درست ہے کہ خواب دیکھنے پر کبھی پابندی نہیں لگی ۔اگر بات کی جائے پانچ میونسپل کمیٹیز کی تو دو میونسپل کمیٹیز جن میں میونسپل کمیٹی چوک اعظم اور میونسپل کمیٹی کروڑ میںپاکستان تحریک انصاف کا پلڑا بھاری نظر آتا ہے ۔مگر ضلعی انتظامیہ اور پاکستان مسلم لیگ (ن)کی اعلیٰ قیادت اس بات پر بضد ہیں کہ ان دو میونسپل کمیٹیز میں بھی چئیرمین اور ڈپٹی چئیرمین پاکستان مسلم لیگ(ن) کا ہی ہوگا۔
PTI VS PML N
اب دیکھنا یہ ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی واضح کامیابی کے بعد پاکستان مسلم لیگ(ن)اور ضلعی انتظامیہ کس طرح لے دے کرکے اپنے من پسند امیدواروں کو کامیاب کراتے ہیں۔اسی طرح باقی تین میونسپل کمیٹیز میونسپل کمیٹی فتح پور،میونسپل کمیٹی چوبارہ اور میونسپل کمیٹی لیہ میں سیاسی پنڈت نجوم سیاست کا زائچہ بناتے ہوئے صاحب اقتدار پارٹی کی پوزیشن واضح کرتے نظر آتے ہیں۔سیاسی پنڈت بتلاتے ہیں کہ میونسپل کمیٹی چوک اعظمچئیرمین کے لیے پاکستان تحریک انصاف سے خالد محمود ارائیں جبکہ ڈپٹیچئیرمین کے لییبلال وڑائچ جبکہ پاکستان مسلم لیگ (ن)سے ریاض گرواں چئیرمین کے طور پرامیدوار سامنے ہیں جبکہ یہ بھی اپنے نیچے بلال وڑائچ کو اپنا ڈپٹی چئیرمین مانتے ہیں۔
اسی طرح میونسپل کمیٹی کروڑچئیرمین کے لیے پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ فیاض الحق جبکہ ڈپٹیچئیرمین کے لیے چوہدری افتخار بازی سامنے ہیں جبکہ پاکستان مسلم لیگ(ن) سے میونسپل کمیٹی کروڑ کے لیے سابق صوبائی وزیر ملک احمد علی اولکھ کے بیٹے ملک عثمان اولکھ سامنے ہیں۔اگر بات کی جائے سیاسی زائچہ کی تو فیاض الحق میونسپل کمیٹی کے چئیرمین بنتے نظر آتے ہیں۔زائچہ کے مطابق میونسپل کمیٹی کروڑ میں پاکستان تحریک انصاف کی پانچ سیٹس جبکہ پاکستان مسلم لیگ (ن)کے پاس دو سیٹس ہیں اسی طرح ایک سیٹس پر پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار جیت چکے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف جیتی نظر آتی ہے۔اسی طرح میونسپل کمیٹی فتح پور میئر کے لیے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ملک احمد علی اولکھ کی حمایت کی وجہ سے ملک رمضان کھنڈ کامیاب امیدوار کے طور پر سامنے ہیں۔یہاں مقابلہ صرف پاکستان مسلم لیگ(ن) اور آزاد امیدواررانا غلام مصطفیٰ کے درمیان ہے۔رانا غلام مصطفی کی طرف سے نو منتخب امیدواروں کے لیے پرکشش گاڑی کی آفر بھی تا دم تحریر تک سامنے آچکی ہے۔ میونسپل کمیٹی لیہ کے چیئرمین اور ڈپٹیچیئرمین کے لیے دلچسپ ترین صورت حال بن چکی ہے ۔سیاسی زائچہ کے مطابق پاکستان مسلم لیگ کے ٹکٹ سے جیتنے والے تین نومنتخب امیدوار خود کومیونسپل کمیٹی کے چئیرمین طور پر سامنے لے آئے ہیں۔جن میں حافظ جمیل احمد،ساجد محمود جھارا اور افضال خان گڑیانوی ہیں۔یہاں دلچسپ بات یہ ہے کہ میونسپل کمیٹی لیہ کے 3آزاد امیدواروں نے بھی خود کو پاکستان مسلم لیگ (ن) میں پارٹی میں شمولیت کے بعد پاکستان مسلم لیگ(ن) کے پلیٹ فارم سے میونسپل کمیٹی کے چئیرمین شپ کے لیے درخواستیں جمع کرا آئیں ہیں جن میں پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سابق ضلعی صدر عابد انوار علوی جنہیں پارٹی خلاف ورزی کرنے پر پارٹی سے نکال دیا گیا تھا۔
PTI
پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما مظفر دھول اورآزاد امیدوار شیخ غلام رسول المعروف شیخ کاشف شامل ہیں۔اسی طرح آزاد امیدواروں نے ابھی تک اپنا واضح امیدوار سامنے نہیں لایا مگر سیاسی زائچہ میں سید گلزار حسین بخاری آزاد گروپ سے چئیرمین شپ کے لیے متفقہ امیدوار ہو سکتے ہیں۔سید گلزار بخاری کے متفقہ امیدوار کے ہونے بارے سیاسی زائچہ بتاتا ہے کہ ضلع لیہ کے نومنتخب آزاد امیدوار وں نے مل کر منفی ون فارمولاکے تحت حافظ جمیل احمد کے علاوہ کوئی بھی چئیرمین اور ڈپٹی چئیرمین کا امیدوار ہو سکتا ہے،اگر اس منفی فارمولا کے تحت دیکھا جائے تومیونسپل کمیٹی لیہ چئیرمین کے لیے پاکستان پیپلزپارٹی کے سابق ضلعی جنرل سیکرٹری سید گلزار بخاری تمام امیدواروں سے زیادہ مستحکم پوزیشن میں کھڑے ہیں۔
اگر آزاد امیدواروں کا گٹھ جوڑ اگر نہ چل سکا تو حافظ جمیل میونسپل کمیٹی کے چیئرمین یقینی ہوں گے ۔سیاسی زائچہ کے مطابق اگر بات کی جائے میونسپل کمیٹی چوبارہ کی تو میونسپل کمیٹی چوبارہچیئرمین کے لیے فضل عباس بپی جبکہ ڈپٹی چیئرمینکے لیے مظہر خان مگسی کامیاب ہو سکتے ہیں۔