تہران (جیوڈیسک) ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے ترجمان ، بہروز کمال وندی نے ایرانی میڈیا کو اس بیان کی تفصیل پیش نہیں کی ۔ لیکن یوں لگتا ہے کہ ان کا اشارہ روس کی جانب سے تعمیر کیے جانے والے بوشہر کے نیوکلیئر پاور سٹیشن کی توسیع سے تھا ۔
امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق گذشتہ سال ایک باہمی سمجھوتے پر دستخط کیے گئے جس میں کہا گیا تھا کہ روس ایران میں تقریباً 10 نئے ری ایکٹر تعمیر کرے گا ۔ تعمیر کے کام کا آغاز ایران اور چھ عالمی طاقتوں کی جانب سے تاریخی سمجھوتے کے بعد ہو رہا ہے ، جس میں ایران کے جوہری پروگرام کو ترک کرنے کے عوض ایران پر عائد بین الاقوامی تعزیرات اٹھانے کے لیے کہا گیا تھا ، جن کے باعث ایران کی معیشت کو نقصان پہنچ رہا ہے ۔