کراچی (جیوڈیسک) تحریک انصاف کے رہنما عمران اسماعیل اور فیصل واووڈا متوفیہ بسمہ کے والدین کو دلاسہ دینے ان کے گھر پہنچ گئے۔ میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ اگر حکمرانوں کو سکیورٹی خدشات ہیں تو گھر بیٹھ جائیں۔ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کا کہنا ہے کہ اگر پروٹو کول کی وجہ سے بچی کی موت ہوئی ہے تو سندھ حکومت اپنی پوزیشن واضح کرے۔
سابق وزیر نبیل گبول کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری بچی کے والدین سے معافی مانگیں۔ ایم کیو ایم کے رہنما محمد حسین نے کہا کہ انگریز چلے گئے لیکن کالے انگریز باقی ہیں جو عوام کو کیڑے مکوڑے سمجھتے ہیں۔
ایم کیو ایم نے سندھ اسمبلی میں پی پی پی حکومت کے پروتوکول کے سبب بسمہ کی ہلاکت کے خلاف سندھ اسمبلی میں مذمتی قرارداد لانے کا بھی اعلان کیا ہے۔ فنکشنل لیگ کے شہر یار مہر نے کہا کہ بلاول کو اپنی جان کا خوف ہے تو گھر سے ہی نہ نکلیں۔ عمران خان سے جب وی آئی پی پروٹو کول کی وجہ سے بسمہ کی موت کے بارے میں سوال کیا گیا، تو انہوں نے کوئی واضح جواب نہیں دیا۔
بلکہ خیبر پختونخوا حکومت کی تعریف کے پُل باندھنے شروع کر دئیے کہ وہاں تو وزراء پروٹو کول نہیں لیتے، بعد میں ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ بلاول کے پروٹو کول کے باعث بچی کی موت ناقابل معافی ہے۔ دیگر سیاسی و سماجی رہنماؤں نے بھی واقعہ کو افسوسناک قرار دیا ہے۔