واشنگٹن (جیوڈیسک) عالمی میڈیا کے مطابق امریکی تعزیرات اس وقت تک برقرار رہیں گی جب تک روس مِنسک امن سمجھوتے کے تحت اپنے عہد پر مکمل طور پر عمل درآمد نہیں کرتا ، جس میں روس کے ساتھ ملحقہ بین الاقوامی سرحد کے ساتھ والے یوکرین کے علاقے کی یوکرین کو واپسی شامل ہے ۔ امریکی محکمہ خزانہ نے اس کے ساتھ یہ بھی اعلان کیا کہ روسی سرکاری بینکوں ، شیئربینک اور ’وی ٹی بی‘ کی سرپرستی میں چلنے والے کاروبار اور ساتھ ہی دفاعی ادارے ، روزٹیک پر بھی پابندیاں عائد ہوں گی جو ان کے سرپرست اداروں پر پہلے ہی عائد ہیں ۔
محکمے کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اِس اقدام سے اس امریکی عزم کی غمازی ہوتی ہے جس سے یوکرین کے بحران کے سفارتی حل کی کوشش کی جا رہی ہے اور یہ روس کی جانب سے کرائیمیا کو ضم کرنے کے قدم کو تسلیم نہ کرنے کی پالیسی کا مظہر ہے ۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اس تنازعے میں اب تک 8000 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہین ، جن میں زیادہ تعداد شہریوں کی ہے ۔