پیرس (اے کے راؤ) فرانسیسی ہفت روزہ میگزین لو ابزرویٹو (L’Observateur) کی صحافی عرسولہ گوچیے (Ursula Gauthier) کو چین نے ملک بدر کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ چین نے یہ فیصلہ عرسولہ گوچیے کے اس آرٹیکل کے بعد کیا ہے جس میں موصوفہ نے 13 نومبر کی پیرس میں ہوئی دہشت گردی اور 18 ستمبر کو ایک گروپ کی جانب سے شنکیانگ میں 28 افراد کی ہلاکت کے تناظر میں یہ اسٹیبلش کیا تھا کہ فرانس انٹرنیشنل ٹیرزم کا شکار ہوا جبکہ چین میں 28 افراد کا قتل اقلیتوں پر ظلم ہے۔
اس سلسلے مین چین نے عرسولہ گوچیے کو شنکیانگ کی اوغر آبادی کے حوالے سے چین کی پالیسی پر تنقید کرنے کی پاداش میں ملک سے نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ عرسولہ گوچیے نے چینی حکام کے الزام کو ’لغو‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان پر پابندی کا مقصد چین میں موجود غیر ملکی صحافیوں کی حوصلہ شکنی ہے۔
بیجنگ سے فرانسیسی حکام نے مزکورہ مضمون کو دہشت گردی اور ظالمانہ اقدام کی حوصلہ افزائی کرار دیتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ فرانسیسی میگزین لو ابزرویٹو سے منسلک عرسولہ گوچیے کے پریس کارڈ کی تجدید نہیں کی جائے گی۔ اگر عرسولہ گوچیے کے پریس کارڈ کی تجدید نہ کی گئی تو انھیں اپنے ویزے میں توسیع نہیں مل سکے گی اور انھیں 31 دسمبر تک چین سے نکلنا ہو گا۔
یاد رہے چین کے صوبے شنکیانگ کی آبادی کی اکثریت مسلمان ہیں، اور ان کا موقف ہے کہ انھیں مذہب اسلام کی وجہ سے بیجنگ کے جبر کا سامنا ہے۔