تحریر : شاہ بانو پاکستان کے اندر ہونے والے پہلی بار غیر تمندانہ انداز صفائی مہم نے سمجھا دیا کہ اس ملک کو اللہ نے جنرل راحیل کی صورت سپہ سالارعطا کر کے اس ملک کو بچا لیا ہے – سوچنے والی بات ہے صرف ایک بہادر سپہ سالار اور پوری بھارتی سیاست پر کیفیت مرگ طاری ہے- پاکستان کے دیہات پر معصوم شہریوں کو گولہ باری کا نشانہ بناتی مودی سرکار دوسری جانب سے کرکٹ ڈپلومیسی میں بھارت بلا کر کرکٹ کے معزز ارکین کی تضحیک دن بدن ہمیں ہماری نگاہوں سے گرا رہی تھی۔ لیکن پاکستان کا دوبارہ سے گرتے گرتے اٹھنا اور آنکھوں میں آنکھیں ڈال کربھارت کی ہر جارحانہ بزدلانہ فعل کا تگڑا جواب دینا مودی سرکار کو باور کروا گیا۔
بڑہتے ہوئے نیو کلئیر تجربات کو محض سیاسی حکومت کی جانب سے تجربات نہ سمجھے بلکہ جنرل راحیل کے درشت چہرے پے موجود کرختگی کو فوجی کی دھمکی طور پے محسوس کرے۔ پیرس ملاقات اس کے بعد نیپال میں خفیہ ملاقات بھارتی سیاست کی شدت پسند سوچ پر امنگوں پرمزید مٹی پڑی – اور کہاں مسلسل ہر شعبے میں دانستہ طور پر پاکستان کی تضحیک کی جا رہی تھی بھارت کو ایشیا کا چمپئین بنا کر پیش کیا جارہا تھا۔ کہاں ایکا ایک گھٹنے ٹیک کر امن کا علم تھام لیا؟ یہ سب رب رحیم کی ہم پر خاص عطا ہے وہ تباہ کرنے والوں پر نشان زدہ پتھروں کی برسات ایسے کرتا ہے کہ ہر پتھر پر اسکے نشانہ بننے والے انسان کا نام کنندہ ہوتا ہے۔
Narendra Modi
جو ٹھیک اسی کو جا کر لگتا ہے -عذاب کے بعد رحمت برساتا ہے تو ہمیں نظر آتا ہے کہ مودی کا دل نرم کرتا ہے ناقابل یقین واقعات ہمیں دکھاتا ہے -اور ہم ہر کامیابی کاسہرا خود کو پہناتے جو سراسر غلط ہے -سوچیئے یکلخت حالات میرے رب نے تبدیل کروا دیئے قرآن کا حرف حرف لکھا سچ ثابت ہوگیا۔ ایک مخلص دوست چین اور دوسرا مضبوط دلیر طاقتور جرنیل کے خالص غیرت مندانہ فیصلے کی وجہ سے اللہ پاک نے یہ ممکن کر دکھایا کہ بھارت آپکو خطے میں اہم حیثیت پر تسلیم کر چکا – نواز مودی جیسے دو افراد ناراض ہوئے تو ایشیا کا مزاج ہی بگڑ گیا جب مسکرائے تو ٹاپی جیسا گیس پائپ لائن منصوبہ خطے میں پہلی بار مشترکہ اتحادی سوچ کو تقویت کے ساتھ دیکھا گیا سبحان اللہ (انسان نہ ہوئے ہمارے لئے نعوز باللہ خدا بن گئے ) مودی سمجھ رہا ہوگا کہ اس نے بہت کامیابی سے پینترہ بدلا کہ دنیا کا میڈیا حیران و ششدر رہ گیا نواز بھی یہی سوچ رہے ہوں گے کہ وہ سیاسی دور میں حیرت انگیز واقعات رقم کر گئے سب قیافے غلط ہیں۔
قرآن پاک ترجمے سے پڑھنے والے سب بخوبی واقف ہیں کہ اصل میں تو رب لا شریک اتنے طوفانوں میں گھرے ہوئے اس ملک کو اب اپنی رحمت میں لینے کا فیصلہ کر چکا ہے -بلکتی کٹتی مرتی افلاس زدہ لوگوں کی دعاوں نے شرف قبولیت حاصل کر لیا ہے- فرشتوں کے ذریعے عمل شروع ہو چکا اس سب سے بڑے منصوبہ ساز کا -اور اب سکون ہی سکون اور رحمت کو محسوس کیا جا سکے گا یہی میرے اللہ کا انداز رحمت ہے جب سب کچھ ہو آسمان سے رہا ہے کہ جس میں رحمان نے رجیم کو شکست دے کر سچائی کا بول ہمیشہ کی طرح بالا کر دیا تو پھربھلا شکر اسکا ادا کیوں نہ کروں مودی نواز جیسے بندوں کو خدا کیا لکھنا ؟۔