اسلام آباد (جیوڈیسک) اس ضمن میں ذیلی کمیٹی نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی خصوصی کمیٹی کو رپورٹ پیش کر دی ہے۔ ذیلی کمیٹی نے وفاقی حکومت کے 2 ادارے بند کرنے کی سفارش کر دی ہے۔
ایک جیسی خدمات دینے والے 6 ادارے ایک دوسرے میں ضم کرنے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔ پاکستان آئل سیڈ ڈویلپمنٹ بورڈ اور سٹیشنری اینڈ فارمز ڈپارٹمنٹ بند کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ کمیٹی نے ایرا اور این ڈی ایم اے کو ضم کر کے نیا ادارہ بنانے کی سفارش کر دی ہے۔
کمیٹی کی رپورٹ میں انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ اور پاکستان انڈسٹریل ڈویلپمنٹ کارپوریشن کو ضم کرنے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔ رپورٹ میں یہ سفارش بھی کی گئی ہے کہ میرین فشریز ڈپارٹمنٹ اور میرین بائیو لوجیکل ریسرچ لیبارٹری بھی ضم کی جائے۔
کمیٹی نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اور بیت المال کو ضم کرنے کی تجویز مسترد کر دی ہے۔ پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی فاؤنڈیشن اور فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ فاؤنڈیشن کو ضم کرنے کی تجویز بھی مسترد کر دی گئی ہے۔
پاکستان ہارٹیکلچر ڈویلپمنٹ اینڈ ایکسپورٹ کمپنی کو فی الوقت بند نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کمیٹی نے پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ کی تشکیل نو کی بھی سفارش کر دی۔
ابانڈنٹ پراپرٹیز آرگنائزیشن اور نیشنل ٹرانسپورٹ ریسرچ سینٹر کی بھی تشکیل نو کی بھی سفارش کی گئی ہے۔ اسٹیٹ انجینئرنگ کارپوریشن کی ورکنگ کیلئے نیا روڈ میپ تیار کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔