لاہور (جیوڈیسک) ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے پر یاسر شاہ نے غلطی مان لی، کہا غلطی سے اہلیہ کی بلڈ پریشر کی دوا کھالی تھی۔ اعتراف جرم کے بعد سزا میں کمی کا امکان ہے۔ قومی کیمپ میں یاسر شاہ کی جگہ اسپنر ظفر گوہر کو لے لیا گیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ یاسر شاہ کے ڈوپ ٹیسٹ کے معاملے کا جائزہ لے رہا ہے، بورڈ کے میڈیکل اور لیگل پینل نے لیگ اسپنر سے ملاقات بھی کی ہے۔
لیگ اسپنر یاسر شاہ نے پاکستان کرکٹ بورڈ اور ٹیم انتظامیہ کو وضاحت پیش کی ہے کہ انہوں نے دبئی میں غلطی سے اپنی بیوی کی بلڈ پریشر کی دوائی کھا لی تھی اور انہیں اندازہ نہیں تھا کہ اس کا ایسا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔
دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ اس حساس معاملے پر بالکل خاموش ہے ۔پاکستانی کھلاڑیوں کو ڈاکٹروں کے تجویز کئے نسخے کے علاوہ کوئی دوا استعمال نہ کرنے کی سختی سے ہدایت کی گئی ہے۔
آئی سی سی کا کہنا ہے کہ یاسر شاہ کو 7 دن کے لئے بی سیمپل ٹیسٹ کرانے کی درخواست دینا ہے۔بی سیمپل منفی آنے کی صورت میں یاسر شاہ کی فوری واپسی ہوسکتی ہے۔ تاہم دوسری صورت میں آئی سی سی کارروائی کیلئے آزادانہ ٹریبونل تشکیل دے گا۔
دوسری جانب اسپورٹس میڈیسن کے ماہر ڈاکٹر پرویز رضوی کہتے ہیں کہ یاسر شاہ کے ڈوپ ٹیسٹ میں جس دوا کے اجزا پائے گئے ہیں، اسے ایتھلیٹ ممنوعہ دواؤں کے استعمال کو چھپانے کےلیےاستعمال کرتے ہیں۔