پاکستان کے خفیہ ادارے قومی سلامتی و استحکام کے ضامن ہیں۔ ایم آر پی

Pakistan

Pakistan

کراچی (اسٹاف رپورٹر) افواج پاکستان کی طرح وطن عزیز کے خفیہ ادارے بھی پاکستان کے تحفظ و سلامتی اور امن و استحکام کے ساتھ پاکستان کے آزاد تشخص کے تحفظ کی ضمانت ہیں ان اداروں کی فعالیت برقرار رکھنے کیلئے ان اداروں کی آزادی و خود مختاری ناگزیر ہے گو قومی استحکام و سلامتی کے ضان ان اداروں کی کارکردگی ہر قسم کے شکوک و شبہات سے بالاتر ہے مگر پھر قومی حلقوں کے تحفظات کے خاتمے کیلئے ان پر مانیٹرنگ ناگزیر ہے مگر ان اداروں کو پارلیمنٹ کے تابع و جوابدہ ہونے سے ان کی کارکردگی حکومتی جانبداری کے مضمرات سے متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔

محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے سینٹ کی جانب سے خفیہ اداروں کو پارلیمنٹ کے تابع کرنے کی سفارش پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سے اصلاح و بہتری کی بجائے خفیہ ادارے بھی پولیس کی طرح سیاسی وحکومتی بالادستی کا شکار ہوکر تباہ ہوجائیں گے جو یقینا ملک و قوم کے مفاد میں نہیں ہوگا البتہ ایم آر پی کے پیش کردہ فارمولے کے تحت دفاعی ماہرین ‘قومی سیاسی جماعتوں کے نمائندوں ‘ ماہرین آئین و قانون اور سربراہ عساکر پر مبنی غیر جانبدار و غیر سیاسی سلامتی کونسل تشکیل دیکر خفیہ اداروں کو اس قومی سلامتی کونسل سے مشاورت اور اسے اعتماد میں لینے کا پابند بناکر قومی تحفظات کا خاتمہ بھی کیا جا سکتا ہے اور خفیہ اداروں کی خود مختاری کو برقرار رکھتے ہوئے اسے سیاسی و حکومتی تسلط سے آزاد رکھ کر جوابدہ بھی بنایا جا سکتا ہے۔