کراچی (جیوڈیسک) سیریز کے حوالے سے بھارتی وعدہ خلافی پر پی سی بی کا غصہ جھاگ بن کر بیٹھ گیا، چند روز قبل ایم او یو کی خلاف ورزی پر قانونی چارہ جوئی سمیت آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے بائیکاٹ کی دھمکیاں دی جا رہی تھیں، مگر سیریز منسوخ ہونے پر تمام ’’بڑوں‘‘ نے چپ سادھ لی،ذرائع کے مطابق بھارت سے ’’دوستی‘‘ کی کوششوں میں مصروف حکومت نے منفی بیانات سے گریز کی ہدایت دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کی سرتوڑ کوشش کے باوجود رواں ماہ بھارت سے شیڈول سیریز کا انعقاد نہ ہو سکا، بی سی سی آئی کو اپنی حکومت سے ’’ہاں یا ناں‘‘ میں کوئی جواب ہی نہ ملا، پاکستانی حکام نے سیریز کیلیے منت سماجت کر کے قومی وقار کو بھی دھچکا پہنچایا مگر کچھ ہاتھ نہ آیا، گزشتہ دنوں چیئرمین شہریارخان نے کئی بار کہا تھا کہ ایم او یو کی خلاف ورزی پر بھارت کیخلاف قانونی کارروائی کرینگے۔
وہ آئندہ برس بھارتی سرزمین پر ہونیوالے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے بائیکاٹ کا بھی عندیہ دے چکے تھے،مگر حیران کن طور پر سیریز منسوخ ہونے کے بعد خاموشی چھاگئی،ذرائع نے بتایا کہ پی سی بی بھارتی بورڈ سے تعلقات خراب کرنا نہیں چاہتا اس لیے منفی بیانات نہیں دیے جا رہے، دوسری وجہ حکومتی سطح پر تعلقات میں بہتری بھی ہے،اسے ہدایت دی گئی ہے کہ کوئی ایسی بات نہ کریں جس سے ’’دوستی‘‘ کی کوششوں کو نقصان ہو، ساتھ ہی یہ یقین دہانی بھی کرائی گئی کہ آئندہ برس کوئی ’’ونڈو‘‘ دیکھ کر سیریز کا انعقاد کرا دیا جائیگا۔
یاد رہے کہ حالیہ سیریز کیلیے پی سی بی نے پہلے یو اے ای اور پھر سری لنکا میں ہوٹلز کی بکنگ کرائی جس کی منسوخی سے کئی لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا، تیاریوں کی مد میں خرچ ہونے والی دیگر رقم بھی رائیگاں گئی، مگر اب پھر نئی آس لیے شہریارخان مناسب وقت کے منتظر ہیں۔