کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) وفاقی جماعت کی جانب سے سندھ رینجرز کے اختیارات کی مدت میں توسیع پر صوبائی حکومت کے تحفظات اور شور وواویلہ کی نظر اندازی کے بعد سینیٹ کی جانب سے خفیہ اداروں کو پارلیمنٹ کے تابع کرنے کی سفارش سینیٹ کی اکثریتی جماعت کی جانب سے وفاق میں حکمران جماعت کو خوش کرنے کی کوشش کے بعد وزیراعظم کی جانب سے سندھ کے وڈے سائیں کو اسلام آباد کی دعوت اور دونوں شخصیات کی ملاقات اس بات کی علامت ہے۔
دونوں سیاسی جماعتیں روایتی سیاست کی جانب گامزن ہیں ۔ محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے کہا کہ وفاق پر حکمران جماعت اپنے ہر دور اقتدار میں طاقتور اداروں کو حکومت کے تابع بنانے کی خواہشمند رہی ہے۔
جبکہ سندھ کی حکمران جماعت کرپشن کے ریکارڈ توڑنے کے بعد احتساب سے بچنا چاہتی ہے اسلئے سینیٹ کی خفیہ اداروں کو پارلیمنٹ کے ماتحت بنانے کی سفارش پیپلز پارٹی کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کیلئے ایسا تحفہ ہے جسے لگتا ہے کہ قبول کرلیا گیا ہے اور وزیراعظم کے کراچی آپریشن پر کوئی سمجھوتہ نہ کرنے کے عزم کے باوجود یہ بات یقینی ہے کہ کراچی آپریشن دہشتگردی جاری تو رہے گا اور رینجرز تمام اختیارات کے ساتھ دہشتگردی کو کچلنے کا کام کرے گی
مگر کرپشن کیخلاف اس کی کاروائیوں میں ماضی جیسی تیزی اور جذبہ نہیں رہے گا جو صوبائی حکمران جماعت کی خواہش ہے جس کے حصول کیلئے اس نے سینیٹ میں اکثریت کا فائدہ اٹھاکر وفاقی جماعت کی خواہشات کی تکمیل کا سامان کرنے کی کوشش کی ہے۔